ملفوظات حکیم الامت جلد 14 - یونیکوڈ |
|
کرتے ہو ـ تمہارا بھی تو کچھ فرض ہے جیسا ہدایت کرنا ان کا فرض ہے ویسا ہی ہدایت طلب کرنا تمہارا بھی تو فرض ہے تم نے اپنے فرض کے ترک پر کبھی اپنے آپ کو ملامت نہیں کی ـ باقی یہ کہ علماء خود یہاں آ کر تم کو سمجھا دیں تو یہ ان پر فرض نہیں محض مستحب ہے اور مستحب کے ترک پر ملامت جائز نہیں ہے ـ خصوصا جب اس مستحب پر عمل کرنے سے مفاسد پیدا ہوں تو اس مستحب کو چھوڑ دینا چاہیے اور وہ مفاسد یہ ہیں کہ خود علماء میں اکثر اتنی وسعت نہیں کہ اپنے مصارف سے سفر کریں آخر چندہ کریں گے اور چندہ میں تمہاری طرف سے نفس پروری اور غبن وغیرہ کا وہ الزام ہو گا جو اصل مقصود کے لئے بے حد مضر ہے - اس واسطے اب میں اصلاح کی ایک صورت یہ پیش کرتا ہوں وہ یہ کہ آپ کسی مولوی صاحب کو تیسرے درجہ کا کرایہ دے کر یہاں بلا کر وعظ کہلایا کریں سستا مولوی بھی انشاء اللہ تعالی مل جاوے گا - اور دوسرا التزام یہ کریں کہ جب کوئی شبہ پیدا ہو اس کو نوٹ کرتے رہو - اتوار کو اس کی تفصیل کر لو پھر وہ مسودہ ہمارے پاس بھیج دیا کرو یا اس سے زیادہ سہل یہ ہے کہ مسجد میں ایک رجسٹر رکھ دو اورجس وقت جو شبہ ذہن میں پیدا ہو اس میں درج کر دیا کرو جب معتد بہ ذخیرہ ہو جاوے تب وہ رجسٹر ہمارے پاس بھیجدو ہم فرصت کے وقت میں سب کا جواب دے دیں گے اور جواب کا طریقہ یہ ہوگا کہ ایک ایک سوال کا جواب نہ دیں گے نہ جلدی جواب دیں گے بلکہ جب معتد بہ ذخیرہ ہو جائے گا اس کے لئے مستقل وقت نکال کر کتابی شکل میں لکھیں گے اور ان جوابوں کے مبادی و مبانی کو جوابوں سے پہلے اصول موضوعہ کی شکل میں مرتب کریں گے جن سے جواب میں امداد ملے گی جیسا اقلیدس میں ہے پھر اس کتاب کی اشاعت کا اہتمام کریں گے جس سے نفع عام ہو اور اس سلسلہ میں بھی کہا کہ افسوس