۳… ’’الا یعلمون ان المسیح ینزل من السماء بجمیع علومہ ولا یأخذ شیا من الارض مالہم لا یشعرون‘‘ (آئینہ کمالات اسلام ص۴۰۹، خزائن ج۵ ص ایضاً)
۴… ’’صحیح مسلم کی حدیث میں جو یہ لفظ موجود ہے کہ حضرت مسیح جب آسمان سے اتریں گے تو ان کا لباس زردرنگ کا ہوگا۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۸۲، خزائن ج۳ ص۱۴۲)
۵… ’’یہ بات پوشیہد نہیں کہ مسیح ابن مریم کے آنے کی پیش گوئی ایک اوّل درجہ کی پیش گوئی ہے ۔جس کو سب نے باتفاق قبول کر لیا ہے اور جس قدر صحاح میں پیش گوئیاں لکھی گئی ہیں کوئی پیش گوئی اس کے ہم پہلو اور ہم وزن ثابت نہیں ہوتی۔ تواتر کا اوّل درجہ اس کو حاصل ہے۔ انجیل بھی اس کی مصدق ہے۔‘‘ (ازالہ اوہام حصہ دوم ص۵۵۷، خزائن ج۳ ص۴۰۰)
’’تواتر ایک ایسی چیز ہے کہ غیرقوموں کی تواریخ کی رو سے بھی پایا جائے تو تب بھی ہمیں قبول کرنا پڑتا ہے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۵۵۶، خزائن ج۳ ص۳۹۹)
جھوٹ نمبر:۶۵… ’’ہاں! بعض احادیث میں عیسیٰ ابن مریم کے نزول کا لفظ پایا جاتا ہے۔ لیکن کسی حدیث میں یہ نہیں پاؤ گے کہ ابن مریم کا نزول آسمان سے ہوگا۔‘‘
(حمامتہ البشریٰ ص۷۷، ومثلہ ازالہ ص۴۱۹، خزائن ج۳ ص۳۱۹)
۱… ’’عن ابی ہریرۃ انہ قال قال رسول اﷲﷺ کیف انتم اذا انزل بن مریم من السماء فیکم وامامکم منکم (کتاب الاسماء والصفات الامام البیہقی ص۲۰۳،۳۰۱)‘‘ {حضرت ابوہریرہؓ فرماتے ہیں کہ رسول خداﷺ نے فرمایا تم کیسے (اچھے حال میں ہوگے) جب تم میں عیسیٰ بن مریم آسمان سے اتریں گے اور اس وقت تمہارا امام تم ہی میں سے ہو گا۔}
اس حدیث میں آسمان سے نازل ہونے کی تصریح خود آنحضرتﷺ کے الفاظ طیبہ میں موجود ہے۔ یہ ’’عن عباس فی حدیث طویل فعند ذالک ینزل اخی عیسیٰ بن مریم من السماء (مختصر کنزالعمال برحاشیہ مسند احمد)‘‘ {(ایک لمبی حدیث میں حضرت) ابن عباس سے مروی ہے کہ آنحضرتﷺ نے فرمایا جب یہ باتیں واقع ہوں گی تو اس وقت میرا بھائی عیسیٰ بن مریم آسمان سے نازل ہوگا۔}
اس حدیث میں بھی آسمان سے نازل ہونے کی صراحت موجود ہے۔ ’’وعن الحسن قال قال رسول اﷲﷺ للیہود ان عیسیٰ لم یمت وانہ راجع الیکم قبل یوم القیامۃ (درمنثور ج۲ ص۳۶، ابن جریر ج۳ ص۲۸۹)‘‘ {حضرت حسن