جائے۔ پھر آپ کے مرید تو شاید یہ کہہ کر دل کو تسکین دے دیں کہ کیا مضائقہ ہے جو دنیا میں محمدی بیگم دوسروں کے قبضہ میں رہی۔ آخر اس نے بھی مرنا ہے اور پھر اس جہان میں تو مسیح کے قابو میں آہی جائے گی۔ لیکن مرزاقادیانی کی تربت سے تو اس وقت یہی ندا آئے گی ؎
جب مر چکے تو آئے ہمارے مزار پر
پتھر پڑیں صنم تیرے ایسے پیار پر
۸… عقیدہ نمبر۱۵ میں مرزاقادیانی کہتے ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے کوئی حقیقی مردہ زندہ نہیں کیا۔ حالانکہ قرآن شہادت دیتا ہے کہ احیاء موتیٰ کا معجزہ حضرت عیسیٰ کو دیا گیا تھا اور وہ مردوں کو خدا کے اذن سے زندہ کرتے تھے۔ اس بارہ میں ہم قرآن کریم کو ہی حکم کرتے ہیں اور آیت قرآن پیش کر دیتے ہیں۔ ’’وابری الاکمہ والابرص واحی الموتیٰ باذن اﷲ‘‘ میں مادرزاد اندھوں کو تندرست کرتا ہوں اور کوڑھی کو اور مردوں کو خدا کے حکم سے زندہ کرتا ہوں۔
اب ناظرین اس نص قرآنی کو پڑھیں اور بدون اس کے کہ کسی تفسیر کی طرف رجوع کرنے کی ہمیں ضرورت ہو صرف آیت کے صریح معانی کو ہی لینے سے صاف واضح ہو جاتا ہے کہ عیسیٰ حقیقی مردوں کو زندہ کرتے تھے۔ خداتعالیٰ نے فرمادیا ہے۔ ’’ولقد یسرنا القراٰن للذکر‘‘ تو پھر اگر موتیٰ کے معنی کی نسبت اس کے صریح اور حقیقی معنے کو چھوڑ کر ہم مجازی معانی کی طرف دوڑیں تو پھر یسرنا القرآن کے کیا معنے ہوں گے۔ پھر تو قرآن کے الفاظ ایک معماّ لا ینحل بن جائیں گے۔ حالانکہ ایسا خیال کرنا بالکل واہی ہے۔ مردوں سے مراد اگر یہاں پر جیسا کہ مرزاقادیانی تاویل کرتے ہیں وہ لوگ ہوں جن کے دل مردہ ہوں اور ان کو زندہ کرنے سے یہ مراد کہ ان میں ایمان واسلام کی روح پھونک دی جاتی ہے تو یہ ہر ایک نبی کی صفت میں آسکتا ہے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے اس صفت کو مخصوص کرنا چہ معنے دارد! یہ تو سارے انبیاء بلکہ اولیاء اور علماء ربانییّن کا کام ہے کہ وہ مردہ دلوں کو اپنے انفاس مقدسہ کی برکت سے نئی زندگی بخشتے ہیں اور آیت موصوفہ میں اس وصف احیاء موتیٰ کو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی طرف نسبت فرماکر آگے خداتعالیٰ نے فرمایا ہے۔ ’’ان فی ذلک لایۃ لکم ان کنتم مؤمنین‘‘ یہ تمہارے لئے نشان ہے اگر تم مؤمن ہو۔
آیت (نشان) وہی ہوتا ہے جو خارق عادت اور غیرمعمولی ہو اور علاوہ ازیں اس بات پر ۱۴سوسال سے مسلمان متفقہ عقیدہ رکھتے چلے آئے ہیں کہ ’’حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے مردے زندہ کئے جیسا کہ مولانا شاہ عبدالقادر صاحب موضح القرآن میں لکھتے ہیں کہ حضرت عیسیٰ نے جو وہ