۲… ’’ومبشراً برسول یأتی من بعدی اسمہ احمد کا مصداق میں ہوں۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۶۷۳، خزائن ج۳ ص۴۶۳)
۳… ’’سچا خدا وہ ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا۔‘‘
(دافع البلاء ص۱۱، خزائن ج۱۸ ص۲۳۱)
۴… ’’طاعون گو ستر برس دنیا میں رہے خدا قادیان کو اس کی خوفناک تباہی سے محفوظ رکھے گا۔ کیونکہ یہ اس کے رسول کی تخت گاہ ہے۔‘‘ (دافع البلاء ص۱۰، خزائن ج۱۸ ص۵۰۳)
۵… ’’ہمارا دعویٰ ہے کہ ہم نبی ورسول ہیں۔‘‘
(اخبار بدر ۵؍مارچ ۱۹۰۸ئ، ملفوظات ج۱۰ ص۱۲۷)
۶… ’’میں خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ اسی نے مجھے بھیجا ہے اور اسی نے میرا نام نبی رکھا ہے۔‘‘ (تتمہ حقیقت الوحی ص۶۸، خزائن ج۲۲ ص۵۰۳)
۷… ’’جس قدر مجھ سے پہلے اولیاء ابدال واقطاب اس امت میں گزر چکے ہیں ان کو حصہ کثیر اس نعمت کا نہیں دیا گیا۔ اسی وجہ سے نبی کا نام پانے سے میں ہی مخصوص کیاگیا ہوں۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۳۹۱، خزائن ج۲۲ ص۴۰۶،۴۰۷)
۸… ’’اب خداتعالیٰ نے میری وحی اور میری تعلیم اور میری بیعت کو مدار نجات ٹھہرایا۔‘‘
(اربعین نمبر۴ ص۶، خزائن ج۱۷ ص۴۳۵)
۹… ’’مجھے اپنی وحی پر ایسا ہی ایمان ہے جیسے قرآن کریم پر۔‘‘
(اربعین نمبر۴ ص۱۹، خزائن ج۱۷ ص۴۵۴)
۱۰… ’’جو مجھے نہیں مانتا وہ کافر اور مردود اور اس کے اعمال نامقبول اور دنیا میں معذب اور آخرت میں ملعون ہوگا۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۳۷۶، خزائن ج۲۲ ص۳۹۰)
۱۱… ’’وما ارسلنک الّا رحمۃ للعلمین‘‘ (حقیقت الوحی ص۸۲، خزائن ج۲۲ ص۸۵)
(ہم نے تجھے تمام دنیا پر رحمت کرنے کے لئے بھیجا ہے)
۱۲… ’’لا تخف انی لا یخاف لدی المرسلون‘‘ (مت ڈر میرے قرب میں میرے رسول ڈرا نہیں کرتے) (حقیقت الوحی ص۹۱، خزائن ج۲۲ ص۹۴)
۱۳… ’’انا ارسلنا الیکم رسولاً شاہداً علیکم کما ارسلنا الیٰ فرعون رسولاً‘‘ ہم نے تمہاری طرف ایک رسول بھیجا ہے۔ اس رسول کی مانند کہ فرعون کی طرف بھیجا گیا تھا۔ (حقیقت الوحی ص۱۰۱، خزائن ج۲۲ ص۱۰۵)