مرزاقادیانی نے اپنی امت کے لئے مسلمانوں کے پیچھے نماز پرھنے کو حرام قطعی قرار دیا اور تمام اسلامی فرقوں سے ترک موالات کا حکم دیا۔ سنئے! مرزاقادیانی فرماتے ہیں: ’’پس یاد رکھو کہ جیسا خدا نے مجھے اطلاع دی ہے تمہارے پر حرام ہے اور قطعی حرام ہے کہ کسی مکفر ومکذب یا متردد کے پیچھے نماز پڑھو۔ بلکہ چاہے کہ تمہارا وہی امام ہو جو تم میں سے ہو۔ اسی کی طرف حدیث بخاری کے ایک پہلو میں اشارہ ہے کہ ’’امامکم منکم‘‘ یعنی جب مسیح نازل ہوگا تو تمہیں دوسرے فرقوں کو جو دعویٰ اسلا،م کرتے ہیں بکلی ترک کر دینا پڑے گا اور تمہارا امام تم میں سے ہوگا۔ پس تم ایسا ہی کرو کیا تم چاہتے ہو کہ خد کا الزام تمہارے سر پر ہو اور تمہارے عمل حبط ہو جائیں اور تمہیں کچھ خبر نہ ہو۔‘‘ (اربعین نمبر۳ حاشیہ ص۲۸، خزائن ج۱۷ ص۴۱۷)
یہ عجیب قسم کا مسیح موعود آیا۔ مسلمانوں میں پھوٹ ڈال دی۔ تمام مسلمانوں کو کافر قرار دے کر اسلام سے خارج کر دیا۔ اب صرف اسلام قادیان میں محدود رہ گیا۔ اپنی جماعت پر مسلمانوں کے ساتھ نماز پڑھنا حرام قطعی قرار دے دیا۔ رہا آپ کا یہ فرمانا کہ ایسے دعوے تو اور بزرگوں نے بھی کئے ہیں۔ یہ بالکل سفید جھوٹ ہے۔ ہاں! مسیلمہ کذاب نے ضرور ایسا دعویٰ کیا ہے۔ میرے دوست ایسی باتیں جاہلوں کو بہکانے کی ہیں۔ مرزاقادیانی سے پہلے آپ کوئی بزرگ ایسا نہیں پیش کر سکتے جس نے اپنی امت علیحدہ بنائی ہو۔ مرد سے عورت، عورت سے مرد بن گیا ہو۔ جیسا کہ مرزاقادیانی فرماتے ہیں: ’’اور اب ظاہر ہے کہ اس امت میں بجز میرے کسی نے اس بات کا دعویٰ نہیں کیا کہ میرا نام خدا نے مریم رکھا اور پھر اس مریم میں عیسیٰ علیہ السلام کی روح پھونک دی۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۳۳۶،۳۳۷، خزائن ج۲۲ ص۳۵۱)
کیا کسی بزرگ نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ میری وحی قطعی اور یقینی قرآن اور توریت کی طرح ہے جیسا کہ مرزاقادیانی کا دعویٰ ہے۔ فرماتے ہیں: ’’پس جیسا کہ میں نے باربار بیان کر دیا ہے کہ یہ کلام جو میں سناتا ہوں یہ قطعی اور یقینی طور پر خدا کا کلام ہے۔ جیسا کہ قرآن اور توریت خدا کا کلام ہے۔‘‘ (تحفۃ الندوہ ص۴، خزائن ج۱۹ ص۹۵)
اب ظاہر ہے کہ قرآن اور توریت وحی نبوت ہے تو مرزاقادیانی کا کلام بھی وحی نبوت ہوا۔ اب سنئے، مرزاقادیانی فرماتے ہیں: ’’بفرض محال کوئی کتاب الہامی مدعی نبوت کی نکل آوے جس کو وہ قرآن شریف کی طرح جیسا کہ میرا دعویٰ ہے خدا کی ایسی وحی کہتا ہو جس کی صفت میں لاریب فیہ ہے۔ جیسا کہ میں کہتا ہوں۔‘‘ (تحفۃ الندوہ ص۷، خزائن ج۱۹ ص۹۹)
اس عبارت سے ظاہر ہے کہ مرزاقادیانی کا دعویٰ ہے کہ میری وحی کی صفت لاریب فیہ