ساتھ انکار کیا ہے۔ آپ کہیں ان کی عبارت میں لفظ دعویٰ دکھا سکتے ہیں؟ اور انہوں نے یہ بھی نہیں کہا کہ جو مجھے نہ مانے وہ کافر ہے۔ یہ تو مخالف مولوی صاحبان کا اتہام ہے یا مرزامحمود صاحب کا غلو ہے۔ وہ اپنے باپ کا مرتبہ بڑھاتے ہیں۔ اصطلاحی معنوں سے مرزاقادیانی نے اپنے آپ کو کبھی نبی نہیں کہا۔ بلکہ ایسا دعویٰ کرنے والے کو کافر سمجھتے تھے۔ البتہ حدیث میں آیا ہے۔ ’’لم یبق من النبوۃ الاّ المبشرات‘‘ چونکہ نبوت کا ایک جزو باقی ہے۔ اس واسطے اپنے آپ کو جزوی نبی، ظلی نبی، بروزی نبی وغیرہ کہتے رہے۔ جو محدث ہی ہوتا ہے محدث کو مجازی طور پرنبی بھی کہہ دیتے ہیں اور یہی انہوں نے کہا ہے کہ ایک پہلو سے نبی اور ایک پہلو سے امتی۔ ایسے دعوے تو پہلے بزرگوں نے بھی کئے ہیں جن کو آپ بھی بزرگ سمجھتے ہیں۔ چونکہ مبشرات جزو نبوت ہے۔ جزو کل میں داخل ہوتا ہے۔ جو قادیانی آج مرزاقادیانی کو حقیقی نبی بنا رہے ہیں یہ خود مرزاقادیانی کی زندگی میں محدث مانتے رہے ہیں۔
اقول… آپ نے تو ایک دم بہت سی باتیں کہہ ڈالیں۔ اس میں تو ایک ایک لفظ قابل جواب ہے۔ مرزاقادیانی کی نبوت بہت پیچیدہ ہے۔ لاہوریوں اور قادیانیوں کی ایک طویل جنگ بھی اس کا کوئی فیصلہ نہ کر سکی۔ بات اصل یہ ہے کہ مرزاقادیانی نے جو چالاکی اور حکمت عملی مسیح بننے میں کی وہی نبوت میں پائی جاتی ہے۔ لاہوریوں اور قادیانیوں میں بھی اس مسئلہ کو خاص خاص لوگوں نے سمجھا ہے۔ عوام نے نہیں سمجھا۔ عام لوگ اپنے اپنے امیر کی تقلید کرتے ہیں جو انہوں نے بتلادیا ہے وہ بیچارے اس کو رٹتے رہتے ہیں۔ مرزاقادیانی نے شروع شروع میں لفظ نبی ورسول کا استعمال تو کیا مگر جماعت کے منتشر ہو جانے کے خوف سے ونیز دیگر مسلمانوں سے یہ خوف تھا کہ وہ نبوت کا دعویٰ سن کر ہماری جماعت میں شریک نہ ہوں گے۔ اس خوف کا ازالہ اس طرح کیا کہ غیرتشریعی نبوت اور محدثیت کو ایک چیز قرار دے دیا اور یہ سمجھا کہ لفظ نبی ورسول کو سنتے سنتے جب لوگوں کی اجنبیت دور ہوجائے گی تو پھر کوئی حیلہ حوالہ کر دیں گے کہ نبوت کی تعریف سمجھنے میں غلطی ہوگئی تھی۔ اب خدتعالیٰ نے بذریعہ الہام پوری اطلاع دے دی ہے۔ چنانچہ (حمامتہ البشریٰ ص۸۱، خزائن ج۷ ص۳۰۰) میں یہاں تک لکھ دیا: ’’ان اجزاء النبوۃ توجد فی التحدیث کلہا‘‘ یعنی محدث میں تمام اجزاء نبوت باالقوۃ پائے جاتے ہیں۔ حالانکہ نبی کریم تو فرماتے ہیں نبوت میں سے ایک ہی جزو باقی ہے۔ پھر یہ کہاکہ محدث کو نبی کہہ سکتے ہیں اور نبی کو محدث۔ پھر محدث میں تخم نبوت مان لیا۔ یہ قاعدہ ہے کہ تخم پرورش پاکر درخت بن جاتا ہے۔ پھر آپ نے چند من