اہل اسلام کو کافر قرار دیا۔ صرف اس وجہ سے کہ ’’اسمہ احمد‘‘ کا مصداق کیوں رسول مدنی کو قرار دیتے ہیں۔ ’’لہٰذا ہمارا فرض ہے کہ ہم غیر احمدیوں کو کافر سمجھیں۔‘‘
حالات مرزائے قادیانی، رسول مدنی کی زبانی
۱… ’’اللھم انی اعوذبک من فتنۃ المسیح الدجال‘‘ رسول خداﷺ نے اپنی امت کو ہر نماز میں یہ دعا پڑھنے کو ارشاد فرمایا کہ خدا وندا ہم مسیح دجال (جس کی خبر ہر نبی نے اور خصوصاً مسیح نے دی تھی کہ وہ آکر ۱۸۸۲ء میں کہے گا کہ میں ہی مسیح ہوں) کے فتنہ سے تیری پناہ چاہتے ہیں۔
۲… ’’ان اﷲ لم یبعث نبیا الا حذر امتہ الدجال‘‘ نیز فرمایا کہ ہر نبی نے اپنی امت کومسیح دجال کے فتنہ سے ڈرایا۔ (ابن ماجہ ص۳۰۷)
۳… ’’انی انذرکم کما انذربہ نوح قومہ‘‘ میں بھی تم کو اس کے فتنہ سے ڈراتا ہوں۔ جس طرح نوح نے اپنی قوم کوڈرایاتھا۔ (بخاری و مسلم ومشکوٰۃ)
۴… اور اس کی علامت یہ ہو گی کہ وہ کہے گا کہ میں نبی ہوں۔ کیونکہ مسیح ابن مریم نبی تھا اور میں اس کے نام پر آیا ہوں۔ لہٰذا میں بھی نبی ہوں۔ ’’وانا اٰخرالانبیائ‘‘ اورحالانکہ میںآخری نبی ہوں۔ میرے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا۔ جو کہے کہ میں مسیح اورنبی ہوں۔ تم سمجھ لو کہ یہ دجالوں میں سے ایک دجال ہے۔
۵… ’’یاعباداﷲ فاثبتوافانہ یبدا فیقول انا نبی لا نبی بعدی‘‘ اے اﷲ کے بندو!میری امت کے لوگو! تم ثابت قدم رہنا اور اس کے ’’انا نبی‘‘کہنے پر اعتبار نہ کرنا۔ کیونکہ میرے بعد کوئی نبی ہو ہی نہیں سکتا۔ (ابن ماجہ ص۳۰۷)
۶… نیز فرمایا کہ اس کا خروج خراسان سے ہوگا۔ ’’یقال لہا خراسان‘‘ (ترمذی مشکوٰۃ)یعنی وہ دجال خراسانی ہوگا۔
مرزا قادیانی کے آباؤ اجداد خراسان سے ہی نکلے تھے۔ دیکھو (سوانح مسیح موعودص۲)
۷… ’’یاتی المسیح من قبل المشرق‘‘ رسول خداﷺ نے فرمایا کہ مسیح دجال مشرق کی طرف سے ظاہر ہوگا۔ (مسلم، مشکوٰۃ)