بھیجے گا۔ وہ اسے ڈھونڈ کر قتل کریں گے۔ }
گنجائش نہ ہونے کی وجہ سے اسماء کتب نقل کئے جاتے ہیں۔ جس میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا آسمان سے نزول ثابت ہے اور واقعات بخاری و مسلم،ترمذی، ابن ماجہ، نسائی، ابوداؤد، طبرانی معجم کبیر، مستدرک، خزیمہ، مسند الفردوس، صاحب الوفا اوربہت سی کتابوں میں بکثرت احادیث بالتفصیل موجود ہیں اور قرآن مجید میں ’’ماقتلوہ وما صبلوہ ولکن شبہ لھم‘‘ {نہ قتل کیا نہ سولی دی گئی بلکہ اﷲ نے بدل دیا کفارخود شبہ میں پڑ گئے۔}
’’بل رفعہ اﷲ الیہ‘‘{بلکہ اٹھالیا اﷲ تعالیٰ نے اپنی طرف۔}مرزائی اپنے نبی کا اسلام دیکھیں کہ قرآن اور صحیح احادیث کا انکار کر کے اسلام سے خارج ہوا یا نہیں۔ مرزا قادیانی نے حضور اکرمﷺ کی معراج جسمانی کا بھی انکار کیا ہے۔ بات یہ ہے اگر اسی جسم کے ساتھ حضورﷺ کا آسمان پر جانا تسلیم کرتا تو پھرعیسیٰ علیہ السلام کا آسمان پر جانا بھی ماننا پڑتا اور یہ اس کے دعویٰ نبوت کے خلاف پڑتا اﷲ تعالیٰ مرزائیت سے بچائے اور مرزائیوں کو توبہ کی توفیق عطاء فرمائے۔آمین!
احادیث رسول مرزا کی نظر میں
’’اور ہم اس کے جواب میں خدا تعالیٰ کی قسم کھا کر بیان کرتے ہیں کہ میرے اس دعویٰ کی بنیاد حدیث نہیں ہے۔ بلکہ قرآن اور وہ وحی ہے جو میرے اوپر نازل ہوئی ہے۔ ہاں تائیدی طور پر ہم وہ حدیثیں بھی پیش کر تے ہیں۔ جو قرآن شریف کے مطابق ہیں اور میری وحی کے معارض نہیں۔ دوسری حدیثوں کو ہم ردی کی طرح پھینک دیتے ہیں۔‘‘
(اعجاز احمدی ص۳۰،خزائن ج۱۹ص۱۴۰)
نوٹ… ناظرین مرزا کی خر دماغی کو ملاحظہ کریںادھر تو اسلام اور قرآن اور شریعت محمدی کی اتباع کا دعویٰ کہ اسی شریعت پر چل کر ان کا امتی اور متبع بن کرظلی اوربروزی نبی کی تقسیم کرکے ان کے نائب کی صورت میں احیاء دین کے لئے نبی ہوں اور حدیث کے متعلق ان کے الفاظوں کو ملاحظہ کیجئے تو معلوم ہوتا ہے کہ ہم ہی خدا، ہم ہی رسول ہیں۔ جن کو ہم مانیں وہ صحیح، ورنہ غلط۔