جھوٹ نمبر۲… ’’اور یہ بھی یاد رہے کہ قرآن شریف میں بلکہ توریت کے بعض صحیفوں میں بھی یہ خبر موجود ہے کہ مسیح موعود کے وقت طاعون پڑے گی۔‘‘ (کشتی نوح ص۵، خزائن ج۱۹ص۵)
جھوٹ نمبر۳… ’’قرآن شریف میں ’’انا انزلنا قریباً من القادیان‘‘
(ازالہ اوہام ص۷۶،۷۷، خزائن ج۳ ص۱۳۹،۱۴۰)
جھوٹ نمبر۴… ’’اگر قرآن نے میرا نام ابن مریم نہیں رکھا تو میں جھوٹاہوں۔‘‘
(تحفہ الندوہ ص۵، خزائن ج۱۹ص۹۸)
جھوٹ نمبر۵… ’’اور میں نے کہا کہ تین شہروں کا نام اعزاز کے ساتھ قرآن شریف میں درج ہے۔ مکہ، مدینہ اورقادیان۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۷۷، خزائن ج۳ص۱۴۰)
جھوٹ نمبر۶… ’’بات یہ ہے کہ جیسا مجدد صاحب سرہندی نے اپنے مکتوبات میں لکھا ہے کہ اگرچہ اس امت کے بعض افراد مکالمہ و مخاطبہ الٰہیہ سے مخصوص ہیں اور قیامت تک مخصوص رہیں گے۔ لیکن جس شخص کو بکثرت اس مکالمہ و مخاطبہ سے مشرف کیا جائے اور بکثرت امور غیبیہ اس پر ظاہر کئے جائیں۔ وہ نبی کہلاتا ہے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۳۹۰، خزائن ج۲۲ص۴۰۶)
یہ ایک صریح دجل خیانت اورجھوٹ ہے ۔ حضرت مجدد الف ثانی سرہندی رضی اﷲ عنہ کے( مکتوبات شریف جلد ثانی ص۹۹ )کے اصل الفاظ یہ ہیں:’’واذاکثر ہذا القسم من الکلام مع واحد منہم سمی محدثا‘‘ یعنی جب ان میں سے اس قسم کا کلام کسی ایک شخص کے ساتھ کثرت سے ہو تو اس کا نام محدث رکھا جاتا ہے۔
مرزا قادیانی کا فیصلہ
سچا فیصلہ… ’’جھوٹ بولنا مرتد ہونے سے کم نہیں۔‘‘
(ضمیمہ تحفہ گولڑویہ حاشیہ ص۱۳،خزائن ج۱۷ص۵۶)
’’جھوٹ بولنے سے بدتردنیا میں کوئی کام نہیں۔‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۲۶، خزائن ج۲۲ ص۴۵۹)
’’غلط بیانی اور بہتان طرازی نہایت شریر اور بدذات آدمیوں کا کام ہے۔‘‘
(آریہ دھرم ص۱۱،خزائن ج۱۰ص۱۳)
سیدنا عیسیٰ علیہ السلام اور مرزا قادیانی … قادیانی نبوت کے کمالات
’’اے عیسائی مشنریو!’’ربنا المسیح‘‘ مت کہو۔ دیکھو آج تم میں ایک ہے جو اس مسیح سے بڑھ کر ہے۔‘‘ (دافع البلاء ص۱۳، خزائن ج۱۸ص۲۳۳)