۷… جس طرح اﷲ تعالیٰ قیامت تک کے لئے رب العالمین ہے۔ اسی طرح قرآن مجید قیامت تک کے لئے ذکر للعالمین ہے۔ (۶:۹۲،۳۸:۸۷،۷:۲)
اسی طرح بیت اﷲ قیامت تک کے لئے ہدی للعالمین ہے۔ (آل عمران:۹۶)
ب… جس طرح توحید باری تعالیٰ ہے:’’لاالہ الااﷲ(الانبیائ:۱۰۷)‘‘
اسی طرح قرآ ن کی حقانیت کے لئے ہے کہ:’’لاریب فیہ (البقرۃ:۲)‘‘
اسی طرح نبوت کے متعلق حضورﷺ نے فرمایا:’’لانبی بعدی‘‘
وحی اور الہام کا فرق
لغوی طورپروحی کے معنی وہ لطیف اشارہ ہے۔ جس سے قلب نبی پر کوئی بات ڈالی جاتی ہے۔(۲:۹۷)
اس وحی کا ذریعہ جبرائیل امین ہے جو قوانین خداوندی اور احکام الٰہی کو خدا کے خاص مرد بندے (نبی) پر اتارتا ہے۔ جو پہلے خود اس وحی پر ایمان لاتا ہے اور پھر لوگوں کو پہنچاتا ہے۔
(۲۱:۴۵،۱۶:۴۳،۱۲:۱۰۹،۲۱:۷)
وحی کی دو قسمیں ہیں
۱… جانوروں، پرندوںاورتمام قسم کے حیوانوں کی جبلت میں بذریعہ وحی سب کچھ رکھ دیا جاتا ہے۔ تاکہ وہ زندگی بھر اپنی فطرت کے مطابق زندگی بسر کرسکیں۔ ان کا کوئی استاد، ہادی یا رہبر نہیں ہوتا۔ کیونکہ وہ صاحب اختیار وارادہ نہیں۔
ب… جس وحی کا تعلق خدائی قوانین اوراحکام الٰہی سے ہے۔ وہ بذریعہ جبرائیل مرد نبی کو پہنچتی ہے۔ کیونکہ عورت پر براہ راست وحی نہیں ہوتی اور مرد ہی عوام تک پہنچاتاہے تاکہ وہ اس وحی کے قوانین کے مطابق اپنی زندگی بسر کریں۔ اسی کا نام عبادت ہے۔
چونکہ انسان صاحب اختیار و ارادہ پیدا کیاگیا ہے۔(۴۱:۴۰) اس لئے اس کی کوئی فطرت نہیں۔ وہ اپنی مرضی کے مطابق روشن بدلتا رہتا ہے۔ کبھی وہ اپنی بد افعالیوں کی وجہ سے انسانی درجہ سے بھی گر جاتا ہے اور کبھی وہ اشرف المخلوقات ہونے کاثبوت دیتا ہے۔
(۶:۱۳۳، ۴۶:۱۹)