نبوت مرزا کا منکر پکا کافر ہے
۹… ’’ہر ایک ایسا شخص جو موسیٰ کو تو مانتا ہے مگر عیسیٰ کو نہیں مانتا۔ یا عیسیٰ کو تو مانتا ہے مگر محمد ﷺ کو نہیں مانتا۔ یا محمدﷺ کو مانتا ہے مگر مسیح موعود (مرزا)کو نہیں مانتا۔وہ پکا کافر ہے۔‘‘
(کلمۃ الفصل ص۱۱۰، مؤلفہ ابن کذاب قادیانی)
حضرات! اہل اسلام کے متعلق مرزا قادیانی اوراس کے خانہ ساز امت کے خیالات و نظریات اورفتاویٰ آپ نے ملاحظہ فرمائے۔ یہ صرف چند حوالہ جات بطور نمونہ از خرمن باطل پیش کئے گئے ہیں۔ آپ انہیں سمجھ لیں کہ امت محمدیہ اور امت مرزائیہ میں کیا اختلاف ہے اور اس بعد المشرقین اختلاف کی اصل نوعیت کیاہے۔
قادیانی امت کے انہی عقائد باطلہ کی وجہ سے حکومت مصر کے شہرہ آفاق دنیائے عرب کے واجب الاحترام شیخ الاسلام مفتی اعظم السید محمد حسنین مخلوف زاد مجدہم نے فراست خداداد کے ماتحت فتویٰ صادر فرمایاتھا کہ قادیانی امت لاریب کافر و مرتد اور دائرہ اسلام سے خارج ہے اور نیز یہ کہ مبلغ مرزائیت سرظفر اﷲ خان قادیانی۱؎کامملکت اسلامیہ کے عہدہ وزارت پر متمکن رہنا ملک و ملت کے لئے سخت ترین مضر اورنقصان دہ ہے۔
دیکھو دنیائے عرب اور پاکستان کے اسلامی اخبارات۔ دیگر عرض ہے کہ سیدی حضرت مفتی مصر زاد شرفہم کے فتویٰ ہی پر موقوف نہیں ہے۔ بلکہ بلا اختلاف تمام دنیائے اسلام اور ممالک اسلامیہ، قادیانی امت کو کافر و مرتد اوردائرہ اسلام سے بکلی خارج سمجھتے ہیں۔ جیسا کہ ان کے قول و فعل سے ثابت ہے اور یہ حقیقت ثابتہ ہے کہ جس کو خود مرزا قادیانی نے تسلیم کیاہے۔ چنانچہ مرزا قادیانی کا وہ بیان مصدقہ ذیل میں ملاحظہ ہو۔
تمام ممالک اسلامیہ کا اجتماعی فیصلہ
۱۰… ’’چونکہ میں دیکھتاہوں کہ ان دنوں میں بعض جاہل اورشریر لوگ مسلمانوں میں سے گورنمنٹ (برطانیہ) کے مقابل پرایسی ایسی حرکتیں ظاہر کرتے ہیں کہ جن سے بغاوت کی بو آتی ہے… اس لئے میں اپنی جماعت کے لوگوں کو نہایت تاکید سے نصیحت کرتاہوں کہ میری اس تعلیم کو… خوب یاد رکھیں۔ جو قریباً ۲۶ سال سے تقریری اورتحریری طور پر ان کے
۱؎ افسوس کہ آج بھی پاکستان میں بڑے بڑے عہدوں پر قادیانی ہیں۔