اسطاعوان ان یظہروہ وما استطاعوا لہ نقبا، قال ہذا رحمۃ من ربی فاذاجاء وعد ربی جعلہ دکاوکان وعدربی حقا‘‘
{کہا انہوں نے اے ذوالقرنین تحقیق یاجوج ماجوج فساد کرنے والے ہیں بیچ زمین کے پس آیا کر دیویں ہم واسطے تیرے کچھ مال اوپر اسبات کے کہ کر دیوے تو درمیان ہمارے اور درمیان ان کے ایک دیوار کہا جو کچھ قدرت دی تھی مجھ کو بیچ اس کے رب میرے نے بہتر ہے پس مدد کرو میری ساتھ وقت کی کروں میں درمیان تمہارے اور درمیان ان کے دیوار موٹی، لاؤ میرے پاس ٹکڑے لوہے کے یہاں تک کہ جب برابر کردیا درمیان دو پہاڑوں کے کہا پھونکو یہاں تک کہ جب کر دیا اس کو آگ کہا لے آؤ میرے پاس ڈالوں اس پر تانبا گلا ہوا پس نہ کر سکے یہ کہ چڑھ آویں اوپر اس کے اور نہ کر سکے واسطے اس کے سوراخ کہا پھر مہربانی سے پروردگار میرے سے پس جب آوے گا وعدہ پروردگار کا کر دیوے گا اس کو ریزہ ریزہ اور ہے وعدہ رب میرے کاسچا۔}
ف… ان آیات سے چند امور ظاہر ہوتے ہیں جو اہل انصاف کے لئے غور طلب ہیں۔
۱… یاجوج ماجوج مفسد قوم ہے۔ جیسے ان یاجوج ماجوج مفسدون فی الارض سے ظاہر ہوتاہے۔
۲… یاجوج ماجوج دو پہاڑوں کے درمیان بند ہیں جیسے حتیٰ اذاساوی بین الصدفین سے واضح ہوتا ہے۔
۳… وہ دیوار ایسی بنی ہوئی ہے کہ جس پر یاجوج ماجوج نہ چڑھ سکتی ہیں اور نہ اس میں سوراخ کر سکتے ہیں۔ جیسے ’’فما اسطاعوان یظھروہ وما استطاعوالہ نقبا‘‘سے روشن ہوتا ہے۔
۴… جب اﷲ تعالیٰ کو یاجوج ماجوج کا نکالنا منظور ہوگا تو اس دیوار کو ریزہ ریزہ کردے گا۔ یہ وعدہ اﷲ کا سچا ہے جسے ’’فاذاجاء وعدربی جعلہ دکا وکان وعدربی حقا‘‘سے ثابت ہوتاہے۔
مرزا قادیانی کا اعتقاد یاجوج و ماجوج کی نسبت۔ حصہ دوم
(ازالہ اوہام ص۵۰۲،خزائن ج۳ص۳۶۹)میں مرزا قادیانی لکھتے ہیں:’’اور یاجوج ماجوج کی نسبت تو فیصلہ ہو چکا ہے کہ دنیا کی دو اقبال مند قومیں ہیں۔ جن میں ایک انگریز اور دوسری روس ہیں۔ پھر دونوں قومیں بلندی سے نیچے کی طرف حملہ کر رہی ہیں یعنی اپنی خدا داد صلاحیتوں کے ساتھ فتح یاب ہوتی جارہی ہیں۔ مسلمانوں کی بدچلنیوں نے مسلمانوں کونیچے گرا دیا اور ان کی نہایت تہذیب اور کفایت شعاری اور ہمت اور الوالعزمی اور معاشرے کے اعلیٰ اصول