مسلمانوں میں سے اول درجہ کا خیر خواہ گورنمنٹ انگریزی کا ہوں۔ کیونکہ مجھے تین باتوں نے خیر خواہی میں اولیٰ درجہ پر بنا دیا ہے… تیسرے خدا تعالیٰ کے الہام نے۔‘‘
۶… جہاد کے حرام کرنے میں بھی یہی سیاسی غرض مخفی تھی۔ (اشتہار المنارص۲، ملحقہ خطبہ الہامیہ) ’’ اس جگہ بارہا بے اختیار دل میں یہ بھی خیال گزرتا ہے کہ جس گورنمنٹ کی اطاعت اورخدمت گزاری کی نیت سے ہم نے کئی کتابیں مخالفت جہاد اور گورنمنٹ کی اطاعت میں لکھ کر دنیا میں شائع کیں او ر کافر وغیرہ اپنے نام رکھوائے۔ اس گورنمنٹ کو اب تک معلوم نہیں کہ ہم دن رات کیا خدمت کررہے ہیں۔‘‘
۷… مرزا کو اگر جہاد کی اجازت ہوتی تو پہلے مسلمانوں کاہی صفایا کرتا۔
(اخبار الحکم نمبر۱۲ج۱۲،۱۴؍فروری ۱۹۰۸ء ص۷کالم نمبر۱عنوان (ملفوظات احمدیہ )از بدر)
’’اوّل خویشاں بعددرویشاں کے مطابق ہمارا فرض ہے کہ پہلے اپنی قوم کی اصلاح کریں۔ جب مسلمانوں میں ہی ہزاروں گند ہوں تو دوسروں کو کیا کہا جا سکتا ہے؟ جہاد جہاد پکارتے ہیں۔ میں کہتاہوں اگر ہمیں جہاد کا حکم ہوتا تو سب سے پہلے انہی سے جہاد کیا جانا چاہئے تھا۔ یہ عادۃ اﷲ ہے کہ جس قوم کے اندر کتاب اﷲ ہو، پہلے اسے درست کیا جاتا ہے پھر دوسری قوموں کی طرف توجہ ہوتی ہے۔‘‘
مرزا کے الہامات میں اغلاط ہیں
۱… (ضرورۃ الامام ص۱۸،خزائن ج۱۳ص۴۸۹)’’سچا الہام اپنے ساتھ ایک لذت اور سرور کی خاصیت رکھتاہے…ا ور اس کی عبارت فصیح اور غلطی سے پاک ہوتی ہے۔‘‘
۲… مرزا کو اپنی فصاحت کے متعلق الہام ہوا ہے کلام ’’افصحت من لدن رب کریم‘‘ (حقیقت الوحی ص۳۶۲، خزائن ج۲۲ص۳۷۵) (پہلا الہام ہی غلط ہے)
۳… (ضرورۃ الامام ص۲۸، خزائن ج۱۳ص۴۹۹)میںایک آدمی کے الہامات کے متعلق لکھتا ہے:’’ مگر میں کیا کہوں اور کیا لکھوں معافی مانگ کرکہتا ہوں کہ جس وقت میں نے آپ کے الہامات لکھے ہوئے سنے تھے تو ان میں بعض جگہ صرفی اورنحوی غلطیاں تھیں۔‘‘
۴… (نزول مسیح ص۵۶، خزائن ج۱۸ص۴۳۴)’’اعجاز نمائی کو انشاپردازی کے وقت بھی اپنی نسبت دیکھتا ہوں۔ کیونکہ جب میں عربی میں یا اردو میں کوئی عبارت لکھتا ہوں تو محسوس کرتا ہوں کہ کوئی اندر سے مجھے تعلیم دے رہا ہے۔‘‘
۵… (حقیقت الوحی ص۱۳۹،۱۴۰، خزائن ج۲۲ص۱۴۲،۱۴۳،والبشریٰ ص۳تا۵)’’رحمانی الہام اور