ضمیر فروش ایجنٹ عوام کو فریب دینے کے لئے منافقانہ نقاب میں طول طویل اتحاد نما مضامین مکالات لکھ رہے ہیں کہ صاحب ازروئے سیاست اس دور جمہوریت میں فراخ دلی اتحاد اور رواداری کی ضرورت ہے لہٰذا فرقہ احمدیہ بھی اعضائے ملت کا اخیر ایک مخصوص عضو ہے۔
مراد یہ ہے کہ تبلیغ ارتداد کی مدافعت نہ کرو اور نبوت باطلہ پر ایمان لے آؤ۔ حالانکہ رواداری اسلام کا صحیح مفہوم صرف یہ ہے کہ حدود شرعیہ معینہ کے اندر غیر مسلموں اور ذمی کافروں کے ساتھ رواداری رکھو اور ان کے جائز حقوق کی حفاظت و نگہداشت کرو۔ لیکن مرتدین او ر مدعیان نبوت باطلہ کے متعلق قانون اسلام میں مطلقاً کوئی رواداری اور رعایت نہیں ہے اور نہ ہی مسیلمہ کذاب سے لے کر بہاء اﷲ ایرانی تک تاریخ اسلام میں ایسی خانہ سازرواداری کی کوئی نظیر ملتی ہے۔ میں قادیانی امت یا منافقین ملت یا مرتدین سے نہیں۔ بلکہ مدبرین حکومت اور مخلصین مملکت سے ایک تلخ نوا، لیکن مبنی برحقیقت سوا ل کرتا ہوں کہ کیا عدل و انصاف اور رواداری اسی چیز کا نام ہے کہ بغیر اثبات جرم اور قومی خدمت گاروں اور شمع آزادی و حریت کے پروانوں کو نہایت ظالمانہ طریقہ پر قید و بند میں محبوس رکھا جائے اور تقریر، تحریر کی آزادی چھین لی جائے اورغداران ملک و ملت اور باغیان ختم نبوت کو آزاد چھوڑاجائے۔افسوس!
برادران اسلام!اگر اس فتنہ کو ابھی سے نہ روکاگیا۔ جیسا کہ حکیم الامت حضرت علامہ اقبالؒ نے فرمایا تھا:’’کہ مرزا غلام احمد قادیانی کی تحریک نے مسلمانوں کے ملی استحکام کو بہت نقصان پہنچایا ہے اورآئندہ پہنچائے گی۔ اگر اس کا استیصال نہ کیاگیا۔‘‘(ملفوظات اقبال ص۲۹۷)
تو کچھ بعید نہیں کہ آئندہ حکومت ان کے ہاتھ میں ہو۔ اس لئے ابھی سے ہم سب مسلمانوں کو اس فتنہ کے خلاف متحد ہوجانا چاہئے تاکہ ان کے خوابوں کوشرمندہ تعبیر ہونے سے روکا جائے اور ان کے گرو نے مقدسین اسلام کی شان میں جو گستاخیاں کی ہیں۔ ان کامزہ چکھائیں۔ ملاحظہ ہوں ان کے گرو کی گستاخیاں جو کہ پیغمبروں تک کو نہیں چھوڑا۔
توہین انبیاء علیہم السلام
۱… ’’خدا نے اس بات کے ثابت کرنے کے لئے کہ میں اس کی طرف سے ہوں۔ اس قدر نشان دکھلائے ہیں کہ اگر وہ ہزار بنی پر بھی تقسیم کئے جائیں تو ان کی بھی ان سے نبوت ثابت ہو سکتی ہے۔ لیکن …پھر بھی جو لوگ انسانوں میں سے شیطان ہیں۔ وہ نہیں مانتے۔‘‘
(چشمہ معرفت ص۳۱۷، خزائن ج۲۳ص۳۳۲)