تصویر کا دوسرا رخ…دوشیزہ لڑکی سے پاؤں دبوانا
’’حضور(مرزا قادیانی) کو مرحومہ کی خدمت حضور کے پاؤں دبانے کی بہت پسند تھی۔‘‘ (الفضل ۲۰؍مارچ ۱۹۲۸ئ)’’مرحومہ کا نام عائشہ تھا۔ جو کنواری دوشیزہ تھی۔ چودہ سال کی عمر میں مرزا قادیانی کی خدمت میں بھیجی گئی۔‘‘ (حوالہ مذکورہ)
بھانو کا لطیفہ
’’ڈاکٹر اسماعیل نے مجھ سے بیان کیا کہ حضرت ام المومنین(مرزا کی بیوی) نے ایک دن سنایا کہ حضرت (مرزاقادیانی) کے ہاں ایک بوڑھی ملازمہ مسماۃ بھانو تھی۔ وہ ایک رات جبکہ خوب سردی پڑ رہی تھی۔ حضور کو دبانے بیٹھی۔ چونکہ وہ لحاف کے اوپر سے دباتی تھی۔ اس لئے اسے یہ پتہ نہ لگا کہ جس چیز کو وہ دبارہی ہے۔وہ حضور کی ٹانگیں نہیں ہیں بلکہ پلنگ کی پٹی ہے۔ تھوری دیر کے بعد حضرت مرزاقادیانی نے فرمایا بھانوؔ آج بڑی سردی ہے۔ بھانو کہنے لگی’’ہاں جی تدے تاں تہاڈی لتاں لکڑی وانگو ہایاں نیں۔‘‘ یعنی جی ہاں جبھی توآج آپ کی ٹانگیں لکڑی کی طرح سخت ہورہی ہیں۔‘‘ (سیرت المہدی ج۳ص۲۱۰نمبر۲۸۰،سیرت المہدی سوم ص۷۲۲)
علامت مسیح موعود…تصویر کا ایک رخ،مسیح موعود حج کرے گا
’’آنحضرت ﷺ نے آنے والے مسیح موعود کو امتی ٹھہرایا اور خانہ کعبہ کا طواف کرتے دیکھا۔‘‘(ازالہ اوہام ص۱۰۹، خزائن ج۳ص۳۱۲)اسکی تائید کے لئے (ایام الصلح ص۱۶۹، خزائن ج۱۴ ص۴۱۷)پر مسلم شریف کی اس حدیث کا حوالہ دیا ہے۔ جس میں یہ آتا ہے کہ مسیح موعود حج کرے گا۔
تصویر کا دوسرا رخ…مرزا قادیانی نے حج نہیں کیا
ڈاکٹر محمداسمٰعیل صاحب نے مجھ سے بیان کیاکہ:’’ حضرت مسیح موعود (مرزا قادیانی) نے کوئی حج نہیں کیا اور اعتکاف نہیں کیا۔ تسبیح نہیںرکھی… وظائف نہیں پڑھتے تھے۔‘‘
(سیرت المہدی ج۳ص۱۱۹ روایت نمبر۶۷۲)
مرزائیوں کا حج
مرزا قادیانی کہتے ہیں:’’ہمارا سالانہ جلسہ ایک قسم کاظلی حج ہے۔‘‘
(الفضل یکم دسمبر ۱۹۳۲ئ)
’’اس جگہ نفلی حج سے ثواب زیادہ ہے۔‘‘(آئینہ کمالات اسلام ص۳۵۲، خزائن ج۵ ص۳۵۲)