نے بحکم و مصلحت قادر مطلق ان کو اقبال دے دیا۔ ان دو قوموں کا بائبل میں ذکر ہے۔‘‘
ف… اہل انصاف مرزا قادیانی کی اس تحریر میں غور کریں کہ یاجوج ماجوج انگریز اورروس کو اپنے خیال میں مقرر کرکے کس قدر ان کی تعریف کرتے ہیں اور یاجوج ماجوج کوقرآن شریف تو فرماتا ہے کہ ’’ان یاجوج ماجوج مفسدون فی الارض‘‘ہیں اور مسلمانوںکو مرزاقادیانی نے بدچلن قرار دیا ہے۔ جن کو قرآن کریم ’’کنتم خیرامۃ‘‘کی خوشخبری دیتا ہے۔ مگر افسوس ہے کہ مرزا قادیانی (ازالہ اوہام ص۱۴۶، خزائن ج۳ص۱۷۴)میں یوں تحریر کرتے ہیں: ’’ہمارے نزدیک ممکن ہے کہ دجال سے مراد بااقبال قومیں ہوں او رگدھا اون کا یہی ریل ہو۔‘‘ اہل انصاف کی خدمت میں عرض ہے کہ پیغمبر صاحب ﷺ کے وقت بھی دونوںقومیں یعنی روس اور انگریز موجود تھے اور بہت ہی شہروں پر ان کی حکومت بھی تھی۔ پھر خداوند تعالیٰ کا قرآن میں بھی خبر دینا کہ یاجوج وماجوج دو پہاڑوں کے درمیان بذریعہ دیوار ایسے ایک وعدہ تک بند ہیں کہ وہ وعدہ سے پہلے اس پر نہ چڑھ سکتی ہیں اور نہ اس دیوار میں سوراخ کر سکتی ہیں۔ کیا ضرورت تھی؟ پس قرآن شریف صاف مرزا قادیانی کی خلاف شہادت دے رہا ہے کہ یاجوج اور ماجوج انگریز اور روس ہیں۔ اﷲ تعالیٰ کم فہمی سے بچاوے۔ آمین ثم آمین۔
بارھواں باب … قیامت کے قائم ہونے کے ثبوت میں
یعنی تمام مخلوقات قیامت کے دن خداوند تعالیٰ کے سامنے حاضر ہوکر اپنا اپنا بدلہ بموجب اعمال پاوے گی۔ نیک اعمال والے بہشت میں جاویں گے اوربداعمال والے دوزخ میں۔ حصہ اول: ’’اﷲ لاالہ الّاھو لجمعنکم الی یوم القیامۃ لا ریب فیہ و من اصدق من اﷲ حدیثا ‘‘{اﷲ نہیں کوئی معبود مگر وہ البتہ اکٹھا کرے گا تم کو طرف دن قیامت کے نہیں شک بیچ اس کے اور کون شخص بہت سچا ہے اﷲ سے بات میں۔}
’’ونضع الموازن القسط لیوم القیامۃ فلا تظلم نفس شیئا‘‘ {اور رکھیں گے ہم ترازوئیں عدل کی دن قیامت کے پس نہ ظلم کیا جاوے گا کوئی جی کچھ ۔}
’’وتنذریوم الجمع لاریب فیہ فریق فی الجنۃ وفریق فی السعیر‘‘ {اور تحقیق قیامت آنے والی ہے نہیںشک بیچ اس کے اور تحقیق اﷲ اٹھا وے گا جو بیچ قبروں کے ہیں۔}
’’ونفخ فی الصور فاذاھم من الاجداث الی ربھم ینسلون، قالوا یویلنا من بعثنا من مرقدنا،ھذا ما وعداالرحمن وصدق المرسلون‘‘ {اور