قادیانی ہے۔ تو اب حضرت مسیح علیہ السلام کے درمیان اورمرزا قادیانی کے درمیان کوئی نبی نہ ہوگا۔ نعوذ باﷲ العلی العظیم!
نبوت مدنی تو گویا درمیان سے معدوم ہی ہوگئی۔ ’’فاعتبروایااولی الابصار‘‘
آیت خاتم النّبیین کے متعلق
مرزا قادیانی نے اپنی مشہور کتاب (ازالہ اوہام ص۶۱۴، خزائن ج۳ص۴۳۱)میںلکھا ہے :
’’ماکان محمد ابااحدمن رجالکم ولکن رسول اﷲ و خاتم النّبیین‘‘یعنی حضرت محمدﷺ تم میں سے کسی مرد کا باپ نہیں ہے مگر وہ رسول اﷲ ہے اور ختم کرنے والا نبیوں کا۔ یہ آیت بھی صاف دلالت کررہی ہے کہ بعد ہمارے نبیﷺ کے کوئی رسول دنیا میں نہیں آئے گا۔
روح المعانی (ج۲۲،ص۳۲)میںخاتم النّبیین کا معنی آخر النّبیین ہے۔
(صراح ص۴۶۷)… ’’خاتم الشی آخرہ ومحمد خاتم الانبیاء بالفتح ﷺ‘‘
(تفسیر ابن کثیر ص۵۶۴ ج۶)… ’’فہذہ الایۃ نص علی انہ لا نبی بعدہ‘‘
(تفسیر ابن کثیر ص۵۶۷ ج۶)… ’’وقد اخبراﷲ تعالیٰ فی کتابہ ورسولہﷺ فی السنۃ المتواترۃ عنہ، انہ لانبی بعدہ والمدعی بعدہ ضال مضل دجال‘‘
(تفسیر روح المعانی ج۲۲ص۳۲)… ’’انقطاع حدوث وصف النبوۃ فی احمد من الثقلین بعد تحلیتہ علیہ الصلوٰۃ والسلام بہا فی ہذالنشاۃ‘‘
(تفسیر روح المعانی ج۲۲ص۳۲)… ’’وانہ ﷺ خاتم النّبیین بالکتاب والسنۃ ولاجماع۔ ملخصا‘‘
(تفسیر خازن ص۲۱۸ج۵)… ’’خاتم النّبیین ختم بہ النبوۃ بعدہ‘‘
(تفسیر مدارک ص۲۱۱)… ’’خاتم النّبیین آخر ھم یعنی لاینبا احد بعدہ‘‘
(شرح عقائد نسفیہ ص۱۰۱)… ’’ثبت انہ آخرالانبیائ…‘‘
اب میں مرزائیوں کے ایک اورڈھکوسلے کا بھی ذکر کرکے اس کی تردید کر دوں۔
بعض اوقات مرزائی قادیانی کہا کرتے ہیں کہ خاتم النّبیین کا معنی نبوت کو بند کرنے والا نہیں۔ بلکہ نبوت جاری کرنے والایا انبیاء کی زینت وغیرہ مراد ہے۔ ایک تو اس لئے کہ اگر خاتم کا لفظ جمع کی طرف مضاف ہو تو اس کامعنی بند کرنے کا نہیں ہوتا۔ دوم اس لئے کہ آنحضرتﷺ مہر لگالگا کر نبی بھیجنے والے ہیں۔ یعنی آپ ﷺ نبی گر ہیں۔ میں ثابت کروں گا کہ کسی چیز پر مہر لگ