’’خدانے اس امت میں سے مسیح موعود بھیجا ہے۔جو اس پہلے مسیح سے اپنی تمام شان میں بہت بڑھ کر ہے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۴۸، خزائن ج۲۲ص۱۵۲)
’’مجھے قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ اگر مسیح ابن مریم میرے زمانے میں ہوتا تو وہ کام جو میں کر سکتا ہوں، ہرگز نہ کر سکتا اور وہ نشان جو مجھ سے ظاہر ہو رہے ہیں، وہ ہرگز نہ دکھا سکتا۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۴۸، خزائن ج۲۲ص۱۵۲)
’’مثیل موسیٰ،موسیٰ سے بڑھ کر اور مثیل ابن مریم، مریم سے بڑھ کر۔‘‘
(کشتی نوح ص۱۳، خزائن ج۱۹ص۱۴)
’’پھر جبکہ خدا نے اور اس کے رسول نے اور تمام نبیوںنے آخری زمانہ کے مسیح کو اس کے کارناموں کی وجہ سے افضل قرار دیاتو پھر یہ شیطانی وسوسہ ہے کہ یہ کہا جائے کہ کیوں تم مسیح ابن مریم سے اپنے تئیں افضل قرار دیتے ہو۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۵۵، خزائن ج۲۲ص۱۵۹)
ابن مریم کے ذکر کو چھوڑو
اس سے بہتر غلام احمد ہے
(دافع البلاء ص۲۰، خزائن ج۱۸ص۲۴۰)
انیک منم کہ حسب بشارات آمدم
عیسیٰ کجا است تابنہدم پابمنبرم
(ازالہ اوہام ص۱۵۸، خزائن ج۳ص۱۸۰)
’’مسیح کا چال چلن کیا تھا۔ ایک کھاؤ پیو شرابی، نہ زاہد نہ عابد، نہ حق کا پرستار۔ متکبر،خودبیں، خدائی کادعویٰ کرنے والا۔‘‘ (مکتوبات احمدیہ ج۱ ص۱۸۹ جدید)
قرآن شریف کی مخالفت
’’آپ کا خاندان بھی نہایت پاک اور مطہر ہے۔ تین دادیاں اور نانیاں زنا کار عورتیں تھیں۔ جن کے خون سے آپ کا وجود ظہورپذیرہوا۔‘‘ (حاشیہ ضمیمہ انجام آتھم ص۷،خزائن ج۱۱ص۲۹۱)
قرآن عزیز میں سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کے خاندان کی مدحت و تعریف کی گئی ہے۔
لعنت اﷲ علی الکاذبین
’’آپ کا کنجریوں سے میلان اور صحبت بھی شاید اسی وجہ سے ہے کہ جدی مناسبت درمیان ہے۔ ورنہ کوئی پرہیز گار انسان ایک جوان کنجری کو یہ موقعہ نہیں دے سکتا کہ وہ اس کے سر پر