حضرت مسیلمہ کذاب صاحب یوں ارشاد فرماتے ہیں۔ اس لئے مجھے بھی اپنے عقیدہ کے لحاظ سے معذور سمجھا جائے۔البتہ تمہارے جذبات کا خیال رکھتے ہوئے اتنا ضرور کیا ہے کہ نہ تحقیری لفظ سے یاد کیاہے نہ تعظیمی الفاظ سے۔ یہ بھی صرف اس لئے کہ آپ لوگوں کے جذبات کو ٹھیس نہ لگے اور خواہ مخواہ آپ اشتعال میں آکر میرے رسالہ کو ہی ہاتھ سے پھینک کر ایک صحیح راستہ کے مطالعہ کو ترک نہ کر دیں۔
خیر اندیش … محمد چراغ مدرس اول مدرسہ عربیہ گوجرانوالہ … ۱۳؍مئی ۳۶ء
صدق و کذب مرزاقادیانی
۱… مرزا قادیانی اوراس کے اتباع کہا کرتے ہیں کہ مرزا کو نبوت اتباع نبوی سے حاصل ہوئی ہے۔ لیکن یہ غلط ہے۔ کیونکہ بقول مرزا نبوت کسبی نہیں ہے۔ وہ وہبی چیز ہے۔ (دیکھو حمامۃ البشریٰ ص۸۲، خزائن ج۷ص۳۰۱)’’لاشک ان التحدیث موھبۃ مجردۃ لاتنال بکسب البتۃ کما ہو شان النبوۃ… الخ‘‘
(الاستفتاء ص۲۲، خزائن ج۲۲ص۶۴۳)’’والمومن الکامل ھوالذی رزق من ہذہ النعمۃ علی سبیل الموھبۃ۔ الخ‘‘
(حقیقت الوحی ص۶۲، خزائن ج۲۲ص۶۴)سومیں نے محض خدا کے فضل سے نہ اپنے کسی ہنر سے اس نعمت سے کامل حصہ پایا ہے جو مجھے پہلے نبیوں اور رسولوں اورخدا کے برگزیدوں کو دی گئی۔الخ۔
(قریب منہ ص۶۷، براہین احمدیہ ص۳۱۲،۳۵۲ حاشیہ نمبر ۱۱جدید)’’وحی اﷲ کے نزول کا اصل موجب خدا تعالیٰ کی رحمانیت ہے۔ کسی عامل کا عمل نہیں۔الخ۔
نیزمرزا قادیانی نے کمال اتباع بھی کیا کیاتھا؟ بلکہ بزعم خود حیات مسیح اورختم نبوت میں بعداز الہام بیس سال تک مبتلارہا۔ تو یہ تو الٹا راستہ اختیار کررہاہے نہ کہ اتباع۔
۲… بعض اوقات مرزا یامرزائی انبیاء سابقین کے معیاروں پرمرزا کو ڈھالنا چاہتے ہیں۔ لیکن جبکہ مرزا خود مقر ہے کہ میری نبوت پہلے نبیوں والی نہیں ہے۔ تو پھر اس پر ڈھالنا بے سود ہو گا۔ (دیکھو الاستفتاء ص۱۶، خزائن ج۲۲ص۶۳۷)’’مانعنی من النبوۃ مایعنی فی الصحف الاولی‘‘
(حقیقت الوحی حاشیہ ص۱۵۰،خزائن ج۲۲ص۱۵۴)’’بہت سے لوگ میرے دعوے میں نبی کا نام سن کر دھوکہ کھاتے ہیں اور خیال کرتے ہیں کہ گویا میں نے اس نبوت کا دعویٰ کیا ہے۔جو پہلے زمانوں میںبراہ راست نبیوں کوملی ہے۔ لیکن وہ اس خیال میں غلطی پر ہیں۔الخ‘‘