بھرپور کوششیں اپنی مفاد پرستی کی بجائے دوسروں کی بھلائی میں صرف کرنے والوں کو ان کی خوش اعمالیوں کے اچھے نتائج کی خوش خبری دے اور
ب… معاشرے میں امن کو تباہ کرکے فساد پھیلانے والوں، دوسرے کو لوٹ کھسوٹ کر کے اپنے گھر بھرنے والوں،مفاد پرستوں، معاشرے میں معاشی اور ذہبی ناہمواریاں پیدا کرنے والوں، رزق کے سرچشموں پر سانپ بن کر بیٹھنے والوں اور دوسروں کی کمائی پر پلنے والوں کو ان کی بدکرداریوں کے تبا ہ کن نتائج سے آگاہ کرے۔
۲۲… کوئی نبی خدا کا بیٹا نہیں ہوتا۔ بلکہ اس کا فرمانبردار بندہ ہوتاہے۔
(۵:۱۱۷، ۱۸:۳۰، ۶:۱۰۲، ۱۷:۱۱۱،۱۱۲:۳،۱۰:۶۸)
۲۳… نبی قبل از نبوت وحی رسالت سے واقف نہیں ہوتا۔ (۴۲:۵۲، ۲۸:۸۶،۴:۱۱۳) نہ ہی وہ جاہل لوگوں کے معتقدات کا سہارا لے کر نبی بننے کی کوشش کرتاہے۔
۲۴… نبی اپنی مخلصانہ خدمات اور کوششوں کا کسی سے صلہ نہیں مانگتا۔
(۶:۹۱، ۱۰:۷۳، ۱۱:۲۹، ۱۱:۵۱، ۳۴:۴۶، ۳۶:۲۰، ۳۸:۸۶، ۴۲:۲۳)
۲۵… نبی انسانی معاشرے کی فلاح واصلاح کے لئے مبعوث ہوتا ہے۔معاشرہ نبی کے لئے نہیں پیداکیاجاتا۔پس کوئی شخص اگر ان میںسے ایک بات میں بھی جھوٹا ثابت ہوجائے تو دوسری باتوں میں بھی اس پر اعتبار نہیں رہتا۔
نبی کی ضرورت
قرآن حکیم میں انبیاء کی بعثت کی ضرورت مندرجہ ذیل حالات میں پیش آئی۔
۱… کسی خاص قوم میں پہلے کوئی نبی آیا ہی نہ تھا۔
۲… کسی دوسری قوم میں آنے والے نبی کا پیغام اس قوم تک نہ پہنچ سکا۔
۳… لوگوں نے گزرے ہوئے نبی کی تعلیم بھلادی۔ کیونکہ اس زمانہ میں کتابیں نہ تھیں۔
۴… ایک نبی کی مدد کے لئے اس کے ساتھ ایک اور نبی کی بعثت مثلاً موسیٰ و ہارون علیہماالسلام۔
۵… گذشتہ نبی کی تعلیم میں تحریف ہوگئی اوراس کے نقش قدم پرچلنا ممکن نہ رہا۔ مثلاً تورات۔
۶… مذہبی پیشواؤں اور مشائخ نے نبی کی تعلیم گم کردی۔ جس سے قوم گمراہ ہوگئی۔ مثلاً انجیل عیسیٰ۔