المسیح و عمی علیکم وکان ہذا فتنۃ من اﷲ تعالیٰ، الخ‘‘
(آئینہ کمالات اسلام ص۴۰۴،۴۰۵، خزائن ج۵ ص ایضاً)’’ان نزول المسیح کان امراً غیبیًا فاﷲ ابداء غیبہ کیف ماشائ‘‘
(ضمیمہ نزول مسیح ص۶، خزائن ج۱۹ص۱۱۲،۱۱۳)’’اے نادانو! اپنی عاقبت کیوں خراب کرتے ہو۔ اس اقرار میں کہاں لکھا ہے کہ یہ خدا کی وحی سے بیان کرتا ہوں اور مجھے کب اس بات کا دعویٰ ہے کہ میں عالم الغیب ہوں۔ جب تک مجھے خدا نے اس طرف توجہ نہ دی اور بار بار نہ سمجھایا کہ تو مسیح موعود ہے اور عیسیٰ فوت ہو گیا ہے۔ تب تک میں اسی عقیدہ پر قائم تھا جو تم لوگوں کا عقیدہ ہے۔‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۱۶۲،۱۶۳، خزائن ج۲۲ص۶۰۲)’’پس تم سمجھ سکتے ہو کہ میں نے پہلے اعتقاد کو نہیں چھوڑا تھا۔ جب تک خدا نے روشن نشانوں اور کھلے کھلے الہاموں کے ساتھ نہیں چھڑایا۔‘‘
(آئینہ کمالات اسلام ص۱۲، خزائن ج۵ص۲۱)’’فبہ الشیاطین متلاعبۃ‘‘ مرزا یہ تسلیم کرتا ہے کہ نزو ل مسیح علیہ السلام تواتر احادیث سے ثابت ہے۔ (ایام الصلح ص۴۸، خزائن ج۱۴ ص۲۷۹)’’کیونکہ یہ حدیثیں ایسے تواتر کی حد کو پہنچ گئی ہیں کہ عند العقل ان کا کذب محال ہے۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۵۵۷، خزائن ج۳ ص۴۰۰، شہادت القرآن ص۲، خزائن ج۶ص۲۹۸)’’یہ پیش گوئی بخاری اور مسلم اور ترمذی وغیرہ کتب حدیث میں اس کثرت سے پائی جاتی ہے۔ جو ایک منصف مزاج کی تسلی کے لئے کافی ہے اور بالضروۃ اس قدر مشترک پر ایمان لانا پڑتا ہے کہ ایک مسیح موعود آنے والا ہے۔‘‘
اقوال صحابہؓ برحیات مسیح علیہ السلام
و اقوال اجماعیہ بر حیات مسیح علیہ السلام
۱… (تلخیص الحبیر ص۳۱۹،۳۲۰)’’امارفع عیسیٰ فاتفق اصحاب الاخبار و التفسیر علی انہ رفع ببدنہ حیا و انما اختلفو اھل مات قبل ان یرفع اونام، الخ‘‘
۲… (از کلمۃ اﷲ مولوی ادریس ص۴۹ تفسیر بحر المحیط ص۴۷۳،ج۲) ’’قال ابن عطیۃ و اجمعت الامۃ علی ماتضمنہ الحدیث المتواتر من ان عیسیٰ فی السماء حی وانہ ینزل فی اخر الزمان‘‘