کمالات اسلام ص۳۴۰،خزائن ج۵ص۳۴۰) یہ کسی حدیث میں نہیںآیا۔ آنحضرت ﷺ پر افتراء ہی صرف اپنی دیسی مسیحیت کے لئے زمین ہموارکی جارہی ہے۔
اکٹھے چار جھوٹ
’’یہ بھی یاد رہے کہ قرآن مجید میں بلکہ تورات کے بعض صحیفوں میں یہ خبرموجود ہے کہ مسیح موعود کے وقت طاعون پڑے گی۔ بلکہ مسیح علیہ السلام نے بھی انجیل میں یہ خبردی ہے اور ممکن ہے کہ نبیوں کی پیش گوئیاں ٹل جائیں۔‘‘ حاشیہ پر لکھتے ہیں:’’مسیح موعود کے وقت طاعون کا پڑنا بائیبل کی ذیل کی کتابوں میں موجود ہے۔(زکریا ب۱۴آیت نمبر ۱۲، انجیل متی ب۲۴ آیت ۸:۱۱، مکاشفات یوحنا ب۲۲ آیت نمبر۸)‘‘ (کشتی نوح ص۵،خزائن ج۱۹ص۵)
اس عبارت میں دو بڑے بڑے سفید جھوٹ ہیں۔ ایک قرآن اور دوسرا انجیل پر۔ قرآن مجید کی کسی آیت اور کسی لفظ کا یہ ترجمہ نہیں ہے کہ مسیح موعود کے وقت طاعون پھوٹ پڑے گی۔ اس لئے یہ سراسر جھوٹ ہے اور قرآن پاک پر افتراء ہے۔ دوسرے انجیل متی ب ۲۴ آیت نمبر۸ میں بھی یہ نہیں۔بلکہ وہاں تو اس کے برعکس لکھا ہے کہ ’’بہت سے جھوٹے نبی اٹھ کھڑے ہوں گے۔‘‘ آگے اسی صفحہ پر آیت نمبر ۲۴ میں لکھا ہے :’’کیونکہ جھوٹے مسیح اور جھوٹے نبی اٹھ کھڑے ہوںگے اور ایسے بڑے نشان اور عجیب کام دکھائیں گے کہ اگر ممکن ہو تو برگزیدوں کو بھی گمراہ کرلیں۔‘‘
ہاں انجیل کی یہ آیت تو مرزا قادیانی پرخوب صادق آتی ہے۔ نیز یہ الفاظ نہ کتاب زکریاباب ۱۴آیت ۱۲ میں ہیں اور نہ مکاشفات یوحنا ب۲۲آیت نمبر۸ میںہیں۔ تو دو جھوٹ یہ نکلے۔‘‘فلعنۃ اﷲ علی الکاذبین
غیر محرم عورتوں سے اختلاط…تصویر کا ایک رخ
عورتوں کو چھونا جائز نہیں
مرزا قادیانی کے لڑکے مرزا بشیر احمد قادیانی لکھتے ہیں کہ :’’ایک دفعہ ڈاکٹر اسمٰعیل خان صاحب نے حضرت مسیح موعود(مرزا قادیانی) سے عرض کیا کہ میرے ساتھ شفا خانہ میں ایک انگریز لیڈی کام کرتی ہے اور وہ ایک بوڑھی عورت ہے۔ کبھی کبھی میرے ساتھ مصافحہ بھی کرتی ہے۔ اس کا کیا حکم ہے؟ حضرت (مرزا قادیانی) نے فرمایا:’’یہ تو جائز نہیں۔ آپ کو عذر کردینا چاہئے تھا کہ ہمارے مذہب میں یہ جائز نہیں۔‘‘ (سیرت المہدی ص۷۶ج۲، بروایت نمبر۴۰۱)