۱۵… یہ عقیدہ کہ مسیح جسم کے ساتھ آسمان پر چلا گیا۔ قرآن شریف اور احادیث صحیحہ سے ہرگز ثابت نہیں ہوتا۔ صر ف بیہودہ اور بے اصل اور متناقض روایات پر اس کی بنیاد معلوم ہوتی ہے۔
(ازالہ اوہام ص۲۶۸، خزائن ج۳ ص۲۳۵)
۱۶… لیکن ہم ایسی تعلیمات (حیات مسیح) کو جو عقل اور تجربہ اور طبعی اور فلسفہ سے بکلی مخالف …تعلیم یافتہ لوگوں میں ہرگز پھیلا نہیں سکتے۔ (ازالہ اوہام ص۲۶۸، خزائن ج۳ ص۲۳۵)
۱۷… نیا اور پرانا فلسفہ بالاتفاق اس بات کو محال ثابت کرتا ہے کہ کوئی انسان اپنے اس جسم خاکی کے ساتھ کرہ زمہریہ تک پہنچ سکے۔ (ازالہ اوہام ص۴۷، خزائن ج۳ ص۱۲۶)
۱۸… غرض یہ بات کہ مسیح جسم خاکی کے ساتھ آسمان پر چڑھ گیا اور اسی جسم کے ساتھ اترے گا۔ نہایت لغو اور بے اصل بات ہے۔ (ازالہ اوہام ص۳۰۲،۳۰۳، خزائن ج۳ ص۲۵۴)
۱۹… اپنے دل سے کوئی معنی مخالف عام محاورہ قرآن گھڑنا( یعنی توفی کا معنی موت نہ کرنا۔ محمد چراغ) اگر الحاد و تحریف نہیں تو اورکیا ہے؟
(ازالہ اوہام ص۳۳۵، خزائن ج۳ ص۲۷۰، قریب منہ حمامۃ البشریٰ ص۱۸، خزائن ج۷ ص۱۹۷)
۲۰… اس سے بڑھ کر کوئی حماقت نہیں کہ توفی کے معنی یہ کئے جائیں کہ خدا تعالیٰ جسم کو اپنے قبضہ میں کر لیوے۔ (ازالہ اوہام ص۵۴۲، خزائن ج۳ ص۳۹۱)
۲۱… آنحضرتﷺ کی توہین اور بے حرمتی ہوتی ہے۔
(بدر ۲۰؍دسمبر ۱۹۰۶ء ص۷ کالم ۲، قریب منہ ریویو آف ریلجز نومبر دسمبر۱۹۰۳ء ص۴۲۴)
اب فیصلہ دنیا کے سامنے ہے کہ ان اکیس نمبر میں جو اشیاء مرزا کی ہم نے نقل کی ہیں۔ کیا مرزا اپنے لئے بھی یہ سب ثابت کرے گا۔ کیونکہ خود بھی بارہ سال تک ملہم ہو چکنے کے باوجود اس غلط عقیدہ میں بزعمہ مبتلا رہا۔ بلکہ اپنی عمر میں باون سال تک اس میں مبتلا رہا۔ کیونکہ چالیس کی عمر میں وہ ملہم ہواتھا اور بارہ سال بعد بھی یہی عقیدہ رہا۔ تو کیا اب مرزا تسلیم کرتا ہے کہ ۵۲ سال تک میں ان سب باتوں اور القابات کا مستحق ہوں۔
مرزا قادیانی کا خیال ہے کہ مسئلہ حیات و نزول مسیح پہلے کسی کومعلوم نہ تھا
۱… آنحضرتﷺکو بھی یہ مسئلہ معلوم نہ تھا۔ (ازالہ اوہام ص۶۹۱، خزائن ج۳ ص۴۷۳) ہم کہہ سکتے ہیں کہ اگر آنحضرتﷺ پر ابن مریم اور دجال کی حقیقت کاملہ بوجہ نہ موجود ہونے کسی