دیکھو(ازالہ اوہام ص۶۹۱ ، خزائن ج۳ص۴۷۳)میں مرزا قادیانی لکھتے ہیں:’’ اسی بناء پر ہم کہہ سکتے ہیں کہ اگر آنحضرت ﷺ پر ابن مریم اور دجال کی حقیقت کاملہ بوجہ نہ موجود ہونے کسی نمونہ کے موبمومنکشف نہ ہوئی ہو اور نہ دجال کے ستر باع کے گدھے کی اصلی کیفیت کھلی ہو اور نہ یاجوج ماجوج کی عمق تہ تک وحی الٰہی نے اطلاع دی ہو اور نہ دابۃ الارض کی ماہیت کماہی ہی ظاہر فرمائی گئی ہو اور صرف امثلہ قریبہ اورصور متشابہ اور متشابہ کلہ طرز بیان میں جہاں تک غیب محض کی تفہیم بذریعہ انسانی قویٰ کے ممکن ہے۔ اجمالی طور پرسمجھایا گیا ہو تو کچھ تعجب کی بات نہیں۔‘‘
ف… سبحان اﷲ جس شخص کی نسبت خدا وند تعالیٰ یوں ارشاد فرماویں ’’وما ینطق عن الھویٰ ان ھوالا وحی یوحٰی‘‘{اور نہیں بولتا وہ اپنی خواہش سے، نہیں وہ مگر وحی کہ بھیجی جاتی ہے}اور نیز فرمایا ’’الم نشرح لک صدرک‘‘{کیا نہ کھولا ہم نے واسطے تیرے سینہ تیرا۔} پھر بڑاتعجب ہے کہ جو شخص اپنی خواہش سے بھی کلام نہ کرے اور خداوند کاشف القلوب اس کاسینہ بھی کھول دیوے اس پر تو ابن مریم اور دجال اور دجال کے ستر باع کے گدھے کی اور یا جوج ماجوج کی اور دابۃ الارض کی اصلی حقیقت اور کیفیت نہ کھلے یعنی پوری معلوم نہ ہو اور جو کچھ ان کے بارہ میں آنحضرت ﷺ نے بیان فرمایا ہے۔ یعنی حدیثیں جس قدر ہیں معاذ اﷲ وہ سب کی سب اٹکل پچو ہوںاور اس زمانہ میںابن مریم او ر دجال وغیرہ کی اصلی حقیقت اور کیفیت مرزاغلام احمدقادیانی پر کھولی گئی ہو، بعید از عقل ہے۔
مرزا قادیانی کی عالی ہمت پرآفرین ہے کہ کہاں تک اپنے فخر کو بڑھایا ہے۔بجز مرزا قادیانی کے ایسا کوئی گستاخ ہرگز نہ ہوا ہے اور نہ ہوگا کہ جس کو ایسے ناجائز کلمہ کے کہنے کی جرأت ہوگی کہ میں پیغمبر خدا ﷺ سے قرآن زیادہ سمجھ سکتاہوں۔ یا ابن مریم اور دجال و دابۃ الارض وغیرہ کی اصلی حقیقت جو ان پرنہ کھلی تھی،وہ مجھ پر کھولی گئی ہے۔ خداوند تعالیٰ تمام مسلمانوں کو کج فہمی سے اور ایسے شخص کے شر سے بچاوے۔آمین ثم آمین۔
چھٹا باب … قرآن شریف سے بحکم خدا مردہ زندہ ہونے کاثبوت
حصہ اوّل
’’اوکالذی مرّعلی قریۃ وھی خاویۃ علی عروشھا، قال انّٰی یحی ہذہ اﷲ بعد موتھا فاماتہ اﷲ مائۃ عام ثم بعثہ، قال کم لبثت قال لبثت یوما اوبعض یوم، قال بل لبثت مائۃ عام فانظرالی طعامک وشرابک لم یتسنّہ وانظر الی حمارک ولنجعلک ایۃ للناس وانظر الی العظام کیف ننشزھا ثم