تدریجی ترقی … مرزا قادیانی کے دعاویٰ کا سیلاب
محدث ہونے کا دعویٰ
’’میں محدث ہوں۔‘‘ (حمامۃ البشریٰ ص۷۹، خزائن ج۷ص۲۹۷)
مجدد ہونے کا دعویٰ
رسید مژدہ زغیبم کہ من ہمام مردم
کہ اومجدد ایں دیں و رہنماء باشد
(درثمین فارسی ص۱۳۶)
ترجمہ… مجھے غیب سے خوشخبری ملی کہ میں وہ مرد ہوں کہ دین کا مجدد اور رہنماء ہوں۔
مہدی ہونے کا دعویٰ
’’میں مہدی ہوں۔‘‘ (معیار الاخیار ص۱۱، مجموعہ اشتہارات ص۲۷۸ج۳)
مسیح موعود ہونے کا دعویٰ
’’پس واضح ہو کہ وہ مسیح موعود جس کا آنا انجیل اور احادیث صحیحہ کی رو سے ضروری طور پر قرار پا چکا تھا۔ وہ تو اپنے وقت پر اپنے نشانوں کے ساتھ آ گیا اورآج وہ وعدہ پورا ہو گیا۔ جو خدائے تعالیٰ کی مقدس پیشین گوئیوں میں پہلے سے کیاگیاتھا۔
(ازالہ اوہام ص۴۱۳،۴۱۴، خزائن ج۳ص۳۱۵)
نبی بنے
’’چونکہ مسیح میں اورآدم میں مماثلت ہے۔ اس لئے اس عاجز کا نام بھی آدم رکھا اور مسیح بھی۔‘‘ (ازالہ ص۴۵۶، خزائن ج۳ص۳۴۳)
’’خدا تعالیٰ نے براہین میںاس عاجز کا نام امتی بھی رکھا ہے اور نبی بھی۔‘‘
(ازالہ ص۵۳۳،خزائن ج۳ص۳۸۶)
رسول ہوئے
’’احمداور عیسیٰ اپنے اجمالی معنوں کے رو سے ایک ہی ہیں۔ اسی کی طرف یہ اشارہ ہے ’’مبشراً برسول یأتی من بعدہ اسمہ احمد‘‘ (ازالہ ص۶۷۳، خزائن ج۳ص۴۶۲)
’’سچا خدا وہی ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا۔‘‘(دافع البلاء ص۱۱، خزائن