اوّل احمد آخرشاں احمد است
اے خنک آنکس کہ بیند آخری
(براہین احمدیہ ص۱۹، خزائن ج۱ص۲۰)
نیز مرزا کا مشہور شعر جو بدر اخبار ۱۹۰۶ء کے پرچوں میں بھی ہے اور وہ شعر (سراج منیر ص ح، خزائن ج۱۲ص۹۵)میں بھی لکھا ہواہے:
ہست اوخیر الرسل خیر الانام
ہر نبوت رابروشد اختتام
۳… متوفی کا معنی مرزا نے بھی موت نہیں کیا تھا۔ (براہین احمدیہ ص۴۸۰)’’انی متوفیک ورافعک الی وجاعل الذین اتبعوک فوق الذین کفرو…میںتجھ کو پوری نعمت دوں گا اور اپنی طرف اٹھاؤںگا۔‘‘(مثلہ مکتوبات احمدیہ ص۶۷،۶۸ ج۱، تریاق القلوب ص۱۴۲حاشیہ)’’یہ وعدہ جو اس آیت شریفہ میں مندرج ہے۔ یہ حضرت مسیح کی موت طبعی کا وعدہ ہے اور اس میں حضرت مسیح کو بشارت دی گئی ہے…ایک لمبی عمر جو انسان کے لئے قانون قدرت میں داخل ہے اس کا وعدہ دیا۔‘‘
لمبی عمر ایک لاکھ سال ملفوظات احمدیہ
(سراج منیر ص۲۱حاشیہ)’’براہین احمدیہ کا وہ الہام یعنی یا عیسیٰ انی متوفیک…جو سترہ برس سے شائع ہو چکا ہے۔ اس کے اس وقت خوب معنی کھلے یعنی یہ الہام حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اس وقت بطور تسلی ہواتھا۔ جبکہ یہود ان کے مصلوب کرنے کی کوشش کر رہے تھے اور اس جگہ بجائے یہود و ہنود کوشش کررہے ہیں اورالہام کے یہ معنی ہیں کہ میں تجھے ایسی ذلیل اور لعنتی موت سے بچا لوں گا۔‘‘
۴… مرزا مسیح موعود نہیں، ایک تو اس کے لئے کہ (براہین احمدیہ ص۴۹۹،۵۰۵، خزائن ج۱ ص۵۹۳ ، ۶۰۱)’’میں خود حضرت مسیح علیہ السلام کو دوبارہ آنا تسلیم کیا ہے۔ لہٰذا وہی مسیح موعود ہوئے۔ دوم مرزا کا اقرار ہے۔ (ازالہ اوہام ص۱۹۰ طبع اول، خزائن ج۳ص۱۹۲)
۵… حضرت عیسیٰ مسیح موعود علیہ السلام جب آئیں گے تو ان کے پاس ظاہری حکومت و سیاست بھی ہوگی۔ جیسے حوالہ نمبر ا میں (براہین احمدیہ ص۴۹۹،۵۰۵، خزائن ج۱ ص۴۹۳،۶۰۱)سے