۶… ’’اور بہت سے جھوٹے نبی اٹھ کھڑے ہوںگے۔‘‘ (متی ۲۴،۱۱)
چنانچہ مرزا قادیانی کے بعد کئی جھوٹے نبی اٹھے۔ جیسا کہ (۱) احمد نور کابلی قادیان میں۔ (۲) عبداللطیف گناچور میں۔ (۳) محبوب عالم گوجرانوالہ میں۔ (۴) رجل لسیعیٰ عبداﷲ چیچہ وطنی میں۔ (۵) غلام حیدر جہلم میں۔ (۶) نبی بخش معراج کے ضلع سیالکوٹ میں۔ (۷) ایم ایم فضل چنگا بنگیال متصل گوجر خان میں۔
۷… ’’وہ جھوٹے مسیح اور نبی اٹھ کھڑے ہوںگے اور ایسے بڑے نشان اور عجیب کام دکھائیں گے۔‘‘ (متی ۲۴،۲۴)
۱… چنانچہ مرزا قادیانی فرماتے ہیں کہ’’ ان نشانوں کو جو میری تائید میں ظہور میں آ چکے ہیں۔ آج کے دن تک شمار کیا جائے تو وہ تین لاکھ سے بھی زیادہ ہوںگے۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۴۶، خزائن ج۲۲ص۴۸)
۲… ’’خدا کی قسم کھا کر کہہ سکتا ہوں کہ تین لاکھ سے بھی زیادہ ہیں۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۶۷، خزائن ج۲۲ص۷۰)
۳… ’’تمام نشان تخمیناً ۱۰ لاکھ ہیں۔‘‘ (براہین احمدیہ پنجم ص۵۸،خزائن ج۲۱س۷۵)
۴… ’’اس قدر نشان دکھلائے ہیں کہ اگر ہزا ر نبی پر بھی تقسیم کئے جائیں تو ان کی نبوت ثابت ہو سکتی ہے۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۳۱۷،خزائن ج۲۳س۳۳۲)
گویا مرزا قادیانی بقول خود ہزار نبی سے افضل ہے۔
۵… ’’وہ اس قدر نشانوں پر مشتمل ہیں جو دس لاکھ سے زیادہ ہوں گے۔‘‘
(نصرت الحق ص۵۶، خزائن ج۲۱ص۷۲)
۶… ’’آخر ۲۳؍مئی ۱۹۰۸ء کو فرماتے ہیں کہ خدا نے ہزارہا نشان میرے ہاتھ پر ظاہر کئے اور کر رہا ہے۔‘‘ (حقیقت النبوت ص۲۷۱)گویامرنے سے دو دن پہلے دس لاکھ کے ہزارہا ہو گئے۔
۷… ’’میرے معجزات بجز نبی کریمﷺ کے سب انبیاء سے زیادہ ہیں۔‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۱۳۶، خزائن ج۲۲ص۵۷۴)
۸… ’’برگزیدوں کو بھی گمراہ کر دیں گے۔‘‘ (مرقس ۱۳،۲۲)