جبھوتا ہے تو اے جلاد کیوں خنجر کلیجے میں
زبان تیری اترتی ہے چھری بن کر کلیجے میں
رسالہ میں قابل جواب باتیں تو اس قدر نہیں، جن کا جواب دیا گیا۔ اب ہم مرزا صاحب یا بقول چوہدری اکبر علی صاحب بدر کامل اورچودھویں کے چاند کی حقیقت بذریعہ انجیل و احادیث نبوی آشکار کرتے ہیں۔
حضرت مسیح کے ارشادات
۱… حضرت مسیح اپنے حواریوں کو فرماتے ہیں’’خبردارکوئی تمہیںگمراہ نہ کر دے۔‘‘ ’’فان کثیرین سیاتون باسمی قایلین انا ھو المسیح ویضلون کثیرین‘‘ کیونکہ بہتیرے میرے نام سے آئیں گے اور کہیں گے کہ میں مسیح ہوں اور بہت سے لوگوں کو گمراہ کریں گے۔ (متی ص۲۴،۵)
حضرت مسیح نے اس آیت میں جھوٹے مسیح کی آمد(جو کہے گا کہ میں مسیح ہوں) کا زمانہ بھی بتادیا ہے کہ میرے اتنے سال بعد آئے گا۔ سنئے!
’’کیونکہ بہتیرے میرے نام سے آئیں گے او ر کہیں گے کہ میں مسیح ہوں اس کے عدد بحساب ابجد ۱۸۸۲ ہیں اور مرزا قادیانی نے بھی ۱۸۸۲ء میں اپنے آپ کو مسیح قرار دیا۔‘‘
۲… ’’بہتیرے میرے نام سے آئیں گے اور کہیں گے کہ وہ میں ہی ہوں۔‘‘ (لوقا ص۲۱،۸)
مرزا قادیانی فرماتے ہیں کہ ’’وہ مسیح میں ہی ہوں۔‘‘ (ازالہ ص۳۹، خزائن ج۳ص۱۲۲)
۳… ’’اور تم لڑائیاں اور لڑائیوںکی افواہ سنو گے۔‘‘ (متی ۲۴،۶)
مرزا قادیانی کے وقت لڑائیاںہوتی رہیں۔
۴… ’’جگہ جگہ کال اور مری پڑے گی۔‘‘ (لوقا ۲۱،۱۱)
مرزا قادیانی کے وقت سخت کال تھا۔ اور ۱۸۹۷ء اور۱۸۹۸ء میں طاعون پڑی۔ لیکن مریدوں نے کچھ پرواہ نہ کی۔
۵… ’’اور بھونچال آئیں گے۔‘‘ (متی ۲۴،۸)
چنانچہ مرزا قادیانی کے وقت ۴اپریل ۱۹۰۵ء کو سخت زلزلہ آیا۔ اس کے بعد ۶؍ فروری ۱۹۰۶ء میں بھی زلزلہ آیا۔ (افسوس کہ مرزائیوں نے اس وقت بھی عبرت حاصل نہ کی)