سے عیسیٰ بنایاگیا۔ بس اس طور سے میں ابن مریم ٹھہرا۔‘‘ (کشتی نوح ص۴۶،۴۷، خزائن ج۱۹ص۵۰)
ابتدائی پانچ نام تو کافروں کے ہوئے ہیں اورحجر اسود کے معنی کالا پتھر۔ پھر آپ مریم بھی ہیں تو کوئی آپ کو کیا کہے۔ کافر کہے، پتھر کہے یا عورت کہے۔ ان معموں کو حل کرنا آسان نہیں۔
قرآن عزیز کا انکار اور بے ادبی
۱… ’’اس (قرآن شریف) نے ولید بن مغیرہ کی نسبت نہایت درجہ کے سخت الفاظ جو ظاہر گندی گالیاں معلوم ہوتی ہیں، استعمال کی ہیں۔‘‘ (ازالہ ص۲۷، خزائن ج۳ ص۱۱۶)
۲… ’’قرآن شریف میں جو معجزات ہیں۔ وہ سب مسمریزم ہیں۔‘‘
(ازالہ ص۷۴۳تا۷۵۳، خزائن ج۳ ص۵۰۳تا۵۰۶ مفہوم)
۳… ’’حضرت عیسیٰ ابن مریم کے وہ معجزات جو قرآن مجید میں مذکور ہیں کہ وہ مردے کو زندہ کرتے، مٹی سے پرندے بناتے، کوہڑی او ر اندھے کو اچھاکرتے، وہ سب از قسم شعبدہ بازی و عمل مسمریزم تھے۔ میں (قادیانی) اس عمل کو مکروہ و قابل نفرت نہ جانتا تو ان کاموں میں ابن مریم سے کم نہ رہتا۔‘‘ (ازالہ ص۳۰۲،۳۰۵،۳۰۹، خزائن ج۳ص۲۵۸)
۴… ’’یہ حضرت مسیح کامعجزہ( مٹی کے پرندے بنا کر ان میں پھونک مارکر اڑانا) حضرت سلیمان علیہ السلام کے معجزے کی طرح عقلی تھا۔ تاریخ سے ثابت ہے ان دنوںایسے امور کی طرف لوگوں کے خیالات جھکے ہوئے تھے کہ جو شعبدہ بازی کی قسم میں سے ہے۔ دراصل بے سود اور عوام کالانعام کو فریفتہ کرنے والے تھے۔‘‘ (ازالہ ص۳۰۲، خزائن ج۳ص۲۵۴)
۵… ’’حضرت ابراہیم کا چار پرندوں کے معجزے کا جو ذکر قرآن مجید میں ہے۔ وہ بھی ان کا مسمریزم کا عمل تھا۔‘‘ (ازالہ ص۷۰۳، خزائن ج۳س۵۰۶)
واضح ہو کہ انبیاء کرام علیہم السلام کے یہ تمام معجزات قرآن مجید سے ثابت ہیں۔
سب کتب سماویہ اور احادیث کا انکار
’’(نعوذباﷲ) حضرت رسول خدا کے الہام و وحی غلط نکلی تھیں۔‘‘
(ازالہ ص۶۸۸، خزائن ج۳ص۴۷۱)
معراج شریف کا انکار
’’نیا اور پرانا فلسفہ بالاتفاق اس بات کو محال بات کہہ رہا ہے کہ انسان اپنے اس خاکی جسم کے کرہ زمہریر تک بھی پہنچے۔ پس اس جسم کا کرہ آفتاب و مہتاب تک پہنچنا کس قدر لغو خیال