دیتا غلطی کرتا ہوں اورصحیح کرتاہوں۔
مرزائیوں کی کھلی چھٹی
’’اعلموا ما شئتم انی غفرت لکم‘‘
(البدر ج۳ ص۱۶،۱۷،۱۸، تذکرہ ص۵۱۱، طبع سوم)
ترجمہ… اے مرزائیو جو تمہارا دل چاہے کرتے رہو۔ میں نے تمہیں بخش دیا ہے۔
اب ذرا اورالہامات عالیہ سنئے!ماشاء اﷲ مرزا جی کیا کچھ نہیں ہیں
۱… ’’میں ہندوؤں کے لئے کرشن ہوں۔‘‘ (لیکچر سیالکوٹ ص۳۳، خزائن ج۲۰ص۲۲۸)
۲… ’’ہے کرشن جی رودرگوپال۔‘‘ (البشریٰ ج اوّل ص۵۶، تذکرہ طبع سوم ص۳۸۱)
۳… ’’برہمن اوتار(یعنی مرزاقادیانی) سے مقابلہ اچھا نہیں۔‘‘
(البشریٰ ج دوم ص۱۱۶، تذکرہ طبع سوم ص۶۲۰)
۴… ’’آریوں کا بادشاہ۔‘‘ (البشریٰ ج اول ص۵۶، تذکرہ طبع سوم ص۳۸۱)
۵… ’’امین الملک جے سنگ بہادر۔‘‘ (البشریٰ ج دوم ص۱۱۸، تذکرہ طبع سوم ص۶۷۲)
۶… ’’شخصے پائے من بوسیدہ من گفتم کہ سنگ اسود منم۔‘‘
(البشریٰ ج اول ص۴۸، تذکرہ طبع سوم ص۳۶)
۷… ’’چوہدری رستم علی۔‘‘ (البشریٰ ج۲ص۹۴ بحوالہ الحکم ج دوم ص۱۲، تذکرہ طبع سوم ص۵۳۲)
۸… ’’گورنر جنرل کی پیش گوئیوںکے پورا ہونے کا وقت آ گیا۔‘‘
(البشریٰ ج ۳ص۵۷، تذکرہ طبع سوم ص۳۴۲)
۹… ’’فیرمین(Fair man)ترجمہ (معقول آدمی)
(البشریٰ ج دوم ص۸۴، تذکرہ طبع سوم ص۴۸۴)
عورت بن رہے ہیں
۱۰… ’’میرا نام مریم۱؎ رکھاگیا اور عیسیٰ کی روح مجھ میں نفخ(پھونکی) کی گئی اور استعارہ کے رنگ میں حاملہ ٹھہرایاگیا۔ آخر کئی مہینے کے بعد جو(مدت حمل) دس مہینے سے زیادہ نہیں۔مجھے مریم
۱؎ دیکھئے ذرا سمجھئے! اور اس چیستا ن کو بوجھو،مرزا غلام احمد قادیانی مرد تھے۔ پھر ان کو عورت بننا پڑا اور بجائے غلام احمد کے ’’مریم‘‘ نام رکھا گیا۔ پھر ان میں روح پھونکی گئی۔ یہ حاملہ ہوئے یا ہوئیں۔ حمل کی پوری پوری مدت گزاری، پھربچہ جنا۔ اس بچے کا نام عیسیٰ رکھا گیا اور پھر یہ جننے والی ماں خود بچہ بن گئی اور اس طرح سے مرزا غلام احمد قادیانی عیسیٰ ابن مریم ہو گئے۔ سبحان اﷲ کیا منطق ہے۔