۳… ’’انا ارسلنا الیکم رسولا شاہداً علیکم کما ارسلنا الی فرعون رسولا‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۰۱، خزائن ج۲۲ص۱۰۵)
ترجمہ… اے لوگو! ہم نے تمہاری طرف تمہارے اوپر گواہ بناکر ایسا ہی رسول (مرزا) بھیجا ہے۔ جیسا کہ فرعون کی طرف رسول بھیجا تھا۔
۴… ’’انا ارسلنا احمد الی قومہ فاعر ضوا وقالو کذاب اشر‘‘
(اربعین نمبر ۳ ص۳۳، خزائن ج۱۷ص۴۲۳)
ترجمہ… ہم نے احمد(مرزا) کو ایک بستی کی طرف بھیجا۔ پس انہوںنے روگردانی کی اور اس کو جھوٹا شریر کہا۔
۵… ’’راوی کہتا ہے کہ حضرت مسیح موعود(مرزا) نے فرمایا کہ آج اﷲ تعالیٰ نے میرا ایک اور نام رکھا ہے۔ جو پہلے کبھی سنا بھی نہ تھا۔ تھوڑی سی غنودگی ہوئی اور یہ الہام ہوا:’’محمد مفلح(فلاح پانے والا محمد) ‘‘ (البشریٰ جلد دوم ص۹۹، تذکرہ طبع سوم ص۵۵۷)
۶… ’’سبحان الذی اسریٰ بعبدہ لیلا‘‘
(ضمیمہ حقیقت الوحی الاستفتاء ص۸۱، خزائن ج۲۲س۷۰۷)
ترجمہ… پاک ہے وہ ذات جس نے رات کو اپنے بندے کو سیر کرائی(معراج ہوئی)
’’داعی الی اﷲ وسراجا منیر‘‘یہ دو نام اور دو خطاب خاص آنحضرتﷺ کو قرآن شریف میں دیئے گئے۔ پھر وہی دونوں خطاب الہام میں مجھے دیئے گئے۔‘‘
(اربعین نمبر۲ص۵، خزائن ج۱۷ص۳۵۰)
۷… ’’لولاک لما خلقت الافلاک‘‘ (حقیقت الوحی ص۹۹، خزائن ج۲۲ص۱۰۲)
ترجمہ… اے مرزا! اگر تو نہ ہوتا تو میں آسمانوں کو پیدا نہ کرتا۔‘‘
۸… ’’قل یا ایھاالناس انی رسول اﷲ الیکم جمیعاً‘‘
(البشریٰ ج ۲دوم ص۵۶، تذکرہ طبع سوم ص۳۰۲)
ترجمہ… اے لوگو! اﷲ کی طرف سے میں تم سب کی طرف رسول بن کر آیا ہوں۔
سب سے بڑھ کر
’’اثرک اﷲ علی کل شی‘‘ (حقیقت الوحی ص۸۳، خزائن ج۲۲ص۷۰۹)
ترجمہ… اے مرزا! اﷲ نے تجھے ہر ایک چیز پر ترجیح دی ہے۔(افضل و اعلیٰ بنایا)
تمام کائنات سے تمام انبیاء علیہم السلام سے کعبہ مکرمہ عرش اعظم۔ قرآن عزیز الغرض