جب ان کا ظہور معاذ اﷲ عین حضور اقدسﷺ کا ظہور ہوا تو جو شخص امت مرزائیہ میں داخل ہو وہ کس درجہ کا ہوگا؟ ملاحظہ ہو۔
(معاذاﷲ)صحابہ کا درجہ
’’خدا نے مجھ مرزا پر اس رسول کا فیض اتارا اور اس کو پورا کیا اور مکمل کیا اور میری طرف اس رسول کا لطف وجود پھیرا۔ یہاںتک کہ میرا وجود اس کاوجود ہو گیا۔ پس اب جو کوئی میری جماعت میں داخل ہوگا(مرزائی بن جائے گا) وہ میرے سردار سید المرسلین کے صحابہ میں داخل ہو گا۱؎۔‘‘ (خطبہ الہامیہ ص۱۷۱،خزائن ج۱۶ص۲۵۹،۲۵۸)
(نعوذ باﷲ) ’’میںوہی مہدی ہوں جس کی نسبت ابن سیرین سے سوال کیاگیا کہ کیا وہ حضرت ابوبکرؓکے درجہ پر ہے۔ تو انہوں نے جواب دیاکہ ابوبکرؓ تو کیا، وہ تو بعض انبیاء سے بہتر ہے۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۲۷۸)
حضور اقدسﷺ کے جملہ خطابات اپنے لئے
۱… ’’وماارسلنک الا رحمۃ للعٰلمین۲؎‘‘ (انجام آتھم ص۷۸، خزائن ج۱۱ص۷۸)
ترجمہ… اے مرزا! ہم نے تجھے تمام جہانوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجا۔
۲… ’’انک لمن المرسلین علی صراط مستقیم‘‘
(حقیقت الوحی ص۱۰۷، خزائن ج۲۲ ص۱۱۰)
ترجمہ… اے مرزا!بیشک تو رسولوں میں سے ہے سیدھی راہ پر۔
۱؎ تمام مسلمانان عالم صحابی اس خوش نصیب مرد مومن کو کہتے ہیں کہ جس کو حضورﷺ کی اس حیات دنیاوی میں زیارت کی سعادت نصیب ہوئی ہو۔ حضور انورﷺ کی رحلت کے بعد صحابیت کا درجہ ختم ہو چکا۔ کوئی فرد خواہ کتنا ہی عابد، زاہد، متقی، پرہیزگار، مجاہد ، غازی کیوں نہ ہو جائے،صحابیت کے درجہ بلند تک نہیں پہنچ سکتا۔ مگر مرزا قادیانی کا کلمہ جس نے بھی پڑھ لیا، خواہ ان کو دیکھا ہو یا نہ دیکھا ہو۔ صرف جماعت میں داخل ہو جائے۔ وہ صحابی کا درجہ پالے گا۔ نعوذ باﷲ من ہذہ الخرافات!
۲؎ قرآن عزیز کی وہ آیات کریمہ جو مخصوص ہیں ذات والا صفات حضور سید الکونینﷺ کے لئے۔ مرزا جی کا دعویٰ ہے کہ اب وہ مجھ پر نازل ہوئی ہیں۔ ان کا مصداق اب میں ہوں(نعوذباﷲ العلی العظیم) معلوم ہوتاہے کہ مرزا جی کے خدا کے پاس اورالفاظ و خطابات باقی نہ رہے تھے۔ جو دوبارہ پرانے ہی پیش کر دیئے۔