ف… مرزا قادیانی کی اس تحریر سے چند امور صاف ظاہرہوتے ہیں۔
۱… قرآن مجید دو ہیں۔ ایک یہ قرآن جس کو زندہ لوگ پڑھتے ہیں اور جس میں قادیاں کا نام اور یہ عبارت ’’انا انزلناہ قریبا من القادیاں‘‘در ج نہیں ہے۔
۲… وہ قرآن جس کو مردے پڑھتے ہیں۱؎ اور جس میں یہ عبارت بقول مرزا قادیانی موجود ہے۔ یعنی فی الحقیقت دائیں صفحہ میں شاید قریب نصف کے موقعہ پر۔
۳… بقول مرزا واقعی طور پر اس قرآن میں تین شہروں کا نام اعزاز کے ساتھ درج کیاگیا ہے۔ مکہ ،مدینہ اورقادیاں۔ اے مرزائیو!تم کو چاہئے کہ اب واسطے ثابت کرنے اس امر کے مرزا غلام احمد کی قبر سے یا کسی اورشخص کی قبر سے اس قرآن کو نکالو جس میں مرزا قادیانی کے نزول کا ثبوت اور قادیاں کا نام لکھا ہوا موجود ہے۔ کیونکہ تمہارے نزدیک مرزا قادیانی کا الہام بھی نص صریح ہے اور نص صریح کے منکر کو تم نے کافر لکھا ہے۔ دیکھو (اخبار الحکم نمبر۴۲ ج۳ ص۵ مورخہ ۲۴؍ نومبر ۱۸۹۹ئ)میں حضرت اقدس کا الہام نص صریح ہے اورنص کا منکر کافر ہوتا ہے۔
ف… معاذ اﷲ مرزائیوں نے مرزا قادیانی کا الہام قرآن جیسا بنادیا۔
(ازالہ اوہام ص۲۵، خزائن ج۳ص۱۱۵)میں مرزا قادیانی لکھتے ہیں:’’قرآن شریف جس آواز بلند سے سخت زبانی کے طریق کو استعمال کررہا ہے۔ ایک غایت درجہ کا غبی اور سخت درجہ کا نادان بھی اس سے بے خبر نہیں رہ سکتا۔ مثلاً زمانہ حال کے مہذبین کے نزدیک کسی پرلعنت بھیجنا ایک سخت گالی ہے۔ لیکن قرآن شریف کفار کو سنا سنا کر ان پرلعنت بھیجتاہے۔‘‘
ف… مرزا قادیانی کی تحریر سے معلوم ہوتا ہے کہ قرآن شریف ایسے قسم کا سخت زبان اور سخت گالی دینے والا ہے کہ جس سے نہایت درجہ کا جاہل بھی بے خبر نہیں ہے۔ مرزا قادیانی کا یہ اعتراض قرآن پر نہیں۔ بلکہ اﷲ تعالیٰ پر ہے۔ کیونکہ قرآن شریف خداوند تعالیٰ کا کلام ہے۔ خدا تعالیٰ اپنے فضل سے تمام مسلمانوں کو کج فہمی سے بچائے۔
(ازالہ اوہام ص۲۷، خزائن ج۳ص۱۱۶)میں مرزا قادیانی تحریر کرتے ہیں ’’قرآن میں ولید مغیرہ کی نسبت نہایت درجہ کے سخت الفاظ جو بصورت ظاہر گندی گالیاں معلوم ہوتی ہیں، استعمال کئے گئے ہیں۔‘‘
۱؎ یہ قرآن سواء قادیاں کے اور کہیں نہیں ہے اور یہ منارۃ المسیح کی چوٹی پررکھا ہوا ہو تو کیاعجب۔ لعنت اﷲ علی الکاذبین،کہو مرزائیو،آمین۔