۲… ’’ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے اخلاقی تعلیم پر عمل نہیں کیا۔ بدزبانی میں اس قدر بڑھ گئے کہ یہودی بزرگوں کو ولدالحرام تک کہہ دیااور ہر ایک وعظ میں یہودی علماء کو سخت سخت گالیاں دیں۔‘‘ (چشمہ مسیحی ص۱۱،خزائن ج۲۰ص۳۴۶)
حضرت عیسیٰ علیہ السلام شرابی تھے
۳… ’’ عیسیٰ علیہ السلام شراب پیاکرتے تھے۔ شاید کسی بیماری کی وجہ سے یا پرانی عادت کی وجہ سے۔‘‘ (کشتی نوح ص۶۵ خزائن ج۱۹ص۷۱)
۴… ’’میرے نزدیک مسیح شراب سے پرہیز رکھنے والا نہیں تھا۔‘‘
(ریویو جلد اول نمبر۳ ص۱۲۴،مارچ ۱۹۰۲ء قادیان)
مسیح علیہ السلام کا خاندان
۵… ’’یسوع کے ہاتھ میں سوا مکروفریب کے او ر کچھ نہیں تھا۔ پھر افسوس کہ نالائق عیسائی ایسے شخص کو خدا بنا رہے ہیں۔ آپ کا خاندان بھی نہایت پاک اور مطہر ہے۔ تین دادیاں اور نانیاں آپ کی زناکار اورکسبی عورتیں تھیں۔ جن کے خون سے آپ کاوجود ظہورپذیرہوا۔‘‘
(ضمیمہ انجام آتھم ص۷،خزائن ج۱۱ص۲۹۱)
حضرت مسیح کی پیشین گوئیاں
۶… ’’ہائے کس کے آگے یہ ماتم لے جائیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی تین پیشین گوئیاں صاف طورپرجھوٹی نکلیں۔‘‘ (اعجاز احمدی ص۱۴،خزائن ج۱۹ص۱۲۱)
خدا کو ایسے قصے مانع تھے
۷… ’’مسیح کی راستبازی اپنے زمانہ میں دوسرے راست بازوں سے بڑھ کرثابت نہیں ہوئی بلکہ یحییٰ نبی کو اس پر ایک فضیلت ہے۔ کیونکہ وہ شراب نہیں پیتاتھا اور کبھی نہیں سنا کہ کسی فاحشہ عورت نے آکر اپنی کمائی کے مال سے اس کے سر پرعطر ملا تھا یا کوئی بے تعلق جوان عورت اس کی خدمت کرتی تھی۔ اسی وجہ سے خدا نے قرآن میں یحییٰ کا نام حصور رکھا۔ مگر مسیح کا یہ نام نہ رکھا۔ کیونکہ ایسے قصے اس نام کے رکھنے سے مانع تھے۔‘‘ (دافع البلاء ص…، خزائن ج۱۸ص۲۲۰)
ُُُُپہلے مسیح سے بڑھ کر
۸… ’’آج تم میں ایک ہے، جو اس مسیح سے بڑھ کر ہے… عیسائی مشنریوں نے عیسیٰ بن