حتیٰ کہ محمد رسول اﷲ ﷺ سے بھی بڑھ سکتا ہے۔ اگرروحانی ترقی کی تمام راہیں ہم پر بند ہیں تو اسلام کا کچھ بھی فائدہ نہیں اور پھر اس میں کوئی خوبی نہیں کہ ایک کو بڑھا دیا جائے اور دوسروں کو بڑھنے نہ دیا جائے۔‘‘ (بیان مرزا محمود مندرجہ الفضل ۱۷؍جولائی ۱۹۲۲ ء ص۵)
نوٹ… عبارت اردو میں ہے اور مفہوم بالکل واضح ہے۔
مرزا محمود کا یہ تحدیانہ دعویٰ قابل غور ہے کہ یہ بالکل صحیح بات ہے یعنی اس میں کوئی شک نہیں کہ ہر شخص فخر الانبیاء سے بڑھ سکتا ہے اور یہ کوئی خوبی نہیں کہ ایک کو بڑھا دیا جائے اور دوسروں کو بڑھنے نہ دیا جائے۔ اس کذاب ابن کذاب اور بدباطن و روسیاہ کی ایک سے مراد فی الحقیقت سراج الانبیائ، سید العارفین، سید ولد آدم،قائد المرسلین محمدعربی ﷺ ہی ہیں۔ جس کی مدح و ثناء کا خود خالق اکبر مداح و ثناء خوان ہے۔ مثلاً دیکھو سورۃ البقر تفسیر شرح شفا جلد اول۔ سورۃ حجرات۔ سورۃ بلد۔ سورۃ زخرف۔ سورۃ حجر۔ جس سے شان محمدیت کا مقام ارفع ثابت ہوتا ہے۔سچ ہے:
شہ لولاک کے قدموں کو چومااس بلندی نے
نہیں ہے عقل کل کو بھی مجال پرزنی جس جا
لہٰذا قرآن اور حدیث مقدس کی روشنی میں تمام امت محمدیہ کا یہی عقیدہ و ایمان ہے کہ
رخ مصطفی ہے وہ آئینہ کہ اب ایسا دوسرا آئینہ
نہ ہماری بزم خیال میں،نہ دکان آئینہ ساز میں
اور قادیانی گستاخ و مردود کا یہ جملہ کہ دوسروں کو بڑھنے نہ دیا جائے، سے مراد مرزا آنجہانی خانہ ساز محمد قادیانی مراد ہے۔ چونکہ مرزا قادیانی کا اپنا بھی یہی دعویٰ تھا۔ جیسا کہ سابقہ پیش کردہ خرافات سے ثابت ہوچکا ہے۔ اب قادیانی خناس کی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے متعلق بدزبانی ملاحظہ فرماویں۔جس میں اس خناس بدقماش زمانہ نے یہودیانہ سنت کو اداکیاہے۔
توہین حضرت عیسیٰ علیہ السلام
حضرت مسیح بدزبان تھے
۱… ’’حضرت مسیح کی سخت زبانی تمام نبیوں سے بڑھی ہوئی ہے۔ انہوں نے زبان کی ایسی تلوار چلائی کہ کسی نبی کے کلام میں ایسے سخت اور آزاردہ الفاظ نہیں۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۱۵، خزائن ج۳ص۱۱۰)