عمدہ نہیں تھی…جیسا کہ ابوہریرہ جو غبی تھا اور درائت اچھی طرح نہیں رکھتا تھا۔‘‘
(مثلہ حقیقت الوحی ص۳۳،۳۴،خزائن ج۲۲ص۳۶)
۱۰… ’’مجھے قسم ہے اﷲ تعالیٰ کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے اور جس پر جھوٹ بولنا ایک شیطان اورلعنتی کا کام ہے۔‘‘(حقیقت الوحی ص۲۰۹، خزائن ج۲۲ص۲۱۸)مرزا نے خدا پرجھوٹ بولا (آسمانی فیصلہ ص۳ٹائٹل پیج، خزائن ج۴ص۳۴۲) ’’ویسأ لونک احق ھو قل ای وربی انہ لحق وما انتم بمعجزین زوجنا کھا لامبدل لکلماتی۔‘‘
اگر یہ سچا الہام ہے تو پھر الہام جو موکد بالقسم ہے۔ پورا کیوں نہ ہوا او ر محمدی بیگم سے نکاح کیوں نہ ہوا۔ اس میں تاویل کی گنجائش نہیں۔ بقاعدہ کلیہ
(حمامۃ البشریٰ ص۱۴حاشیہ، خزائن ج۷ ص۱۹۲)
مرزا قادیانی کی تبدیلی عقائد وغیرہ سب کی علت غائیہ پولیٹیکل غرض کی وجہ سے انگریزی حکومت کی چاپلوسی تھی
۱… آمد مسیح کے انکار میں بھی انگریز کی پولیٹیکل غرض ملحوظ خاطر تھی۔ دیکھو (کشف الغطاء ص۲۵، خزائن ج۱۴ص۲۱۰)’’اگرچہ عیسائی عقیدوں کے لحاظ سے حضرت مسیح کا دوبارہ آنا پولیٹیکل مصالح سے کوئی تعلق نہیں رکھتا۔ مگر جس طور سے حال کے اسلامی مولویوں نے حضرت عیسیٰ کا آسمان سے اترنا اور مہدی کے ساتھ اتفاق کر کے جہادی لڑائی کرنا غلط طور پر اپنے اعتقاد میں داخل کر لیا ہے۔ یہ عقیدہ نہ صرف جھوٹ ہے۔ بلکہ خطرناک بھی ہے اور جو کچھ حال میں حضرت عیسیٰ کے ہندوستان میں آنے اورکشمیر میںوفات پانے کامجھے ثبوت ملا ہے۔ وہ ان خطرناک خیالات کو دانش مندوں کے دلوں سے بکلی مٹا دیتا ہے۔‘‘
۲… اہل اسلام کو گالیاں دینے اور حرمت جہاد میں بھی پولیٹیکل غرض کارفرما تھی۔
(اشتہارگورنمنٹ کی توجہ کے لائق ص ۳،۴، خزائن ج۶ص۳۸۰،۳۸۱ملحقہ شہادۃ القرآن) ’’بعض احمق اور نادان سوال کرتے ہیں کہ اس گورنمنٹ سے جہاد کرنا درست ہے یا نہیں؟ سو یاد رہے کہ یہ سوال ان کا نہایت حماقت کا سوال ہے۔ کیونکہ جس کے احسانات کا شکر کرنا عین فرض اورواجب ہے۔ اس سے جہاد کرنا کیسا ہے؟میں سچ سچ کہتا ہوں کہ محسن کو بدخواہی کرنا ایک حرامی اور بدکار آدمی کا کام ہے۔ سو میرا مذہب جس کو میں بار بار ظاہر کرتاہوں۔ یہی ہے کہ اسلام کے دو حصے ہیں۔ ایک یہ کہ خدا تعالیٰ کی اطاعت کریں اور دوسرے اس سلطنت کی جس نے امن قائم کیا ہو… سو وہ سلطنت حکومت برطانیہ ہے… سو اگر ہم گورنمنٹ برطانیہ سے سرکشی کریں تو گویا