ہے۔ جو صریح اور بدیہی طور پرنصوص بینہ قرآن کریم کے مخالف ہے،الخ۔
(ازالہ اوہام ص۵۴۳، خزائن ج۳ ص۳۹۲)
۹… بحوالہ سابقہ (ازالہ اوہام ص۱۱۲۲،۳۰۴)صریح اور بدیہی طورپر نصوص بینہ قرآن کے مخالف ہے۔
۱۰… ’’کیف یجوزلاحد من المسلمین ان یتکلم بمثل ہذا ویبدل کلام اﷲ من تلقاء نفسہ و یحرفہ عن موضعہ من غیر سند من اﷲ و رسولہ الیست لعنۃ اﷲ علی المحرفین ولوکانو علی الحق فلم لا یأتون ببرھان علی ہذا التحریف من آیت اوحدیث اوقول صحابی اورأی امام مجتہد… واما السلف الصالح فما تکلمو فی ہذہ المسئلۃ تفصیلاً بل آمنو مجملاً بان المسیح عیسیٰ بن مریم قد توفی، الخ ‘‘(حمامۃ البشریٰ ص۱۸،خزائن ج۷ ص۱۹۷،۱۹۸)
ترجمہ… کسی مسلمان کے لئے یہ کس طرح جائز ہے کہ وہ اس طرح کی بات کرے یا اپنی طرف سے اﷲ کے کلام میں کوئی تبدیلی کرے او ر اﷲ او راس کے رسول کی طرف سے بغیر کسی سند کے اسے اپنے محل سے پھیر دے۔ کیا ایسے تحریف کرنے والوں پر…اﷲ کی لعنت نہیں ہے اور اگر یہ لوگ حق پر ہیں۔ تو اس تحریف پر کسی آیت، حدیث، قول صحابی یا کسی امام مجتہد کی رائے سے دلیل کیوں نہیں لاتے… اور جہاں تک سلف صالح کا تعلق ہے تو انہوں نے اس مسئلہ کے بارے میں کوئی تفصیلی کلام نہیں کیا۔ بلکہ وہ اجمالاً اس پر ایمان لائے کہ مسیح عیسیٰ بن مریم فوت ہو چکے ہیں۔
۱۱… غرض تمام صحابہؓ کا اجماع حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی موت پر تھا۔ بلکہ تمام انبیاء کی موت پر،الخ۔ (حقیقت الوحی ص۳۵، خزائن ج۲۲ص۳۷)
۱۲… افسوس کہ قرون ثلثہ کے بعد بعض مسلمانوں کے فرقوں کا یہ مذہب ہو گیا کہ گویا حضرت عیسیٰ علیہ السلام صلیب سے محفوظ رہ کر آسمان پر زندہ چلے گئے اور اب تک وہیں زندہ مع جسم عنصری بیٹھے ہیں۔ ان پر موت نہیں آئی، الخ۔ (حقیقت الوحی حاشیہ ص۵۹،خزائن ج۲۲ص۶۱)
۱۳… یہ خیال کہ سچ مچ مسیح بن مریم بہشت سے نکل کر دنیا میں آئیں گے۔ تصریحات قرآنیہ سے بکلی مخالف ہے۔ (ازالہ اوہام ص۹۰، خزائن ج۳ ص۱۴۹)
۱۴… ’’واما صعود عیسیٰ و نزولہ فہوا مریکذبہ العقل و کتاب اﷲ الفرقان‘‘ (الاستفتاء ص۲ خزائن ج۲۲ص۶۲۲، تحفہ گولڑویہ ص۵۱، خزائن ج۱۷ ص۱۷۳)