(نور الحق ج۲ ص ح، خزائن ج۸ ص۲۷۲)’’ان اﷲ لا یترکنی علی خطاء طرفۃ عین و یعصمنی من کل مین‘‘
(حقیقت الوحی ص۲۷۸، خزائن ج۲۲ص۲۹۱)’’میںبغیر خدا کے بلائے بول نہیں سکتا۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۲۳،۵۱، خزائن ج۲۲ص۲۵)’’اس کا (ملہم) ہاتھ خدا کا ہاتھ اس کا منہ خدا کا منہ ہوتاہے۔‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۱۳۵، خزائن ج۲۲ص۵۷۳)’’مگرخدا کی وحی میں غلطی نہیں ہوتی۔ ہاں اس کے سمجھنے میں اگر احکام شریعت کے متعلق نہ ہو، کسی نبی سے غلطی ہو سکتی ہے۔‘‘
کیا یہ وفات و حیات مسیح کا مسئلہ حکم شرعی نہ تھا؟
(حمامۃ البشریٰ ص۹، خزائن ج۷ص۱۸۶)’’واﷲ یعلم انی ماقلت الا ماقال اﷲ ولم اقل کلمۃ قط یخالفہ وما سہا قلمی فی عمری‘‘
(آئینہ کمالات اسلام ص۹۳طبع اول، خزائن ج۵ص۹۳)’’اس عاجز کو اپنے ذاتی تجربہ سے یہ معلوم ہے کہ روح القدس کی قدوسیت ہر وقت اور ہر دم اور ہر لحظہ بلا فصل ملہم کے تمام قویٰ میں کام کرتی رہتی ہے۔‘‘
الحاصل… اب مرزا کا کوئی عذر باقی نہ رہا کہ میں نے براہین میں غلطی سے جو لکھ دیا، لکھ دیا اور اگر مرزا یامرزائی لوگ یہ کہیں کہ یہ بات اورتعلیم مرزا کو بعد میں حاصل ہوئی ہے۔ تو اس کا جواب یہ ہے کہ مرزا خود لکھتا ہے کہ میں نے براہین کو سالہا سال کے مطالعہ کے بعد لکھا ہے اور اس کو جو کچھ ملا ہے وہ مادر کے شکم سے ہی ملا ہے اور اﷲ تعالیٰ اس کے ساتھ مبداء ولادت سے ہی ہے۔ دیکھو (براہین احمدیہ ص ج، خزائن ج۱ ص۶۴)(عرض ضروری ،بحالت مجبوری) اور کچھ ضرور نہ تھا جو ہم سالہا سال اپنی جان کو محنت شدید میں ڈال کر اور اپنی عمر کا ایک حصہ خرچ کر کے پھر آخر کار ایسا کام کرتے جو محض تحصیل حاصل تھا۔ (ص۹۰،۹۱، خزائن ج۱ ص۷۹،۸۰)میںسچ مچ کہتا ہوں کہ اس کتاب کی تالیف سے پہلے ایک بڑی تحقیقات کی گئی اور ہر ایک مذہب کی کتاب دریافت اور امانت اور تدبر سے دیکھی گئی اور فرقان مجید اور ان کتابوںکا باہم مقابلہ بھی کیاگیا۔
بخواندم زہر ملتے دفترے
بدیدم زہر قوم دانش ورے
ہم از کودکی سوئے ایں تاختم
دریں شغل خود رابینداختم
جوانی ہمہ اندریں باختم
دل از غیرایں کارپرداختم
(ص۹۵مقدمہ، خزائن ج۱ ص۸۵)