کوشش رہی ہے کہ مسلمان اس سلطنت کے سچے خیر خواہ ہوجائیں۔‘‘
(تریاق القلوب ص۱۵، خزائن ج۱۵ص۱۵۵)
۴… ’’مجھ سے سرکارانگریزی کے حق میںجو خدمت ہوئی وہ یہ تھی کہ میں نے پچاس ہزار کے قریب کتابیں اور رسائل اوراشتہارات چھپوا کر اس ملک اورنیز دوسرے بلاد اسلامیہ میں اس مضمون کے شائع کئے کہ گورنمنٹ انگریزی ہم مسلمانوں کی محسن ہے۔ لہٰذا ہر ایک مسلمان کا یہ فرض ہونا چاہئے کہ اس گورنمنٹ کی سچی اطاعت کرے اور دل سے اس دولت کا شکرگزار اور دعا گو رہے۔‘‘ (ستارہ قیصرہ ص۳، خزائن ج۱۵ص۱۱۴)
چنانچہ اس خدمت کو سرانجام دینے کے لئے اس نے تدریجاً مختلف روپ دھارے۔ پہلے پہل وہ اسلام کا خادم اورمناظر کے روپ میں قوم کے سامنے متعارف ہوا۔ پھر اس نے چودھویں صدی کے مجدد ہونے کا دعویٰ کیا۔ کچھ عرصہ بعد اس نے مہدی معہود ہونے کا دعویٰ کر دیا۔ پھر جب زمین کچھ ہموار ہوگئی تو اب جہاد کو ختم کرنے کے لئے اس نے مسیح موعود ہونے کا دعویٰ کردیا۔ کیونکہ قرآن اور حدیث نبویہ کی رو سے مسیح علیہ السلام جب دوبارہ اس دنیا میں تشریف لائیں گے اور عیسائی مسلمان ہو جائیں گے تو اہل کتاب یہود سے جنگ عظیم ہوگی۔
یہودی سب کے سب مارے جائیں گے حتیٰ کہ ایک یہودی بھی روئے زمین پر زندہ باقی نہیں رہے گا او ر احادیث کے مطابق اگر کوئی یہودی پہاڑ یا درخت کی اوٹ میں چھپا ہوگا۔وہ بھی پکار کر کہے گا کہ ادھر یہودی چھپا ہے۔ اسے قتل کریں اورتمام باطل ملتیں مٹ کر ایک ملت اسلام باقی رہ جائے گی۔ ’’حتیٰ تکون الملل ملۃ واحدۃ‘‘کا نقشہ پورے عالم میں قائم ہوگا۔ جب کوئی کافر ہی نہیں رہے گا۔ جس سے جہاد کرنے کی ضرورت ہو تو ظاہر ہے کہ اس وقت جہاد عملاً ختم ہو گا نہ یہ کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام بقول قادیانی جہاد کو حرام قرار دیںگے۔
اب مرزا غلا م احمد کے لئے ضروری تھا کہ مسیح موعود ہونے کے کھلے دعوے سے پہلے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی وفات کا عقیدہ رائج کرے۔ چنانچہ مرزا قادیانی نے اپناسابقہ عقیدہ تبدیل کرکے یہ عقیدہ اختیار کیا کہ عیسیٰ علیہ السلام وفات پا چکے ہیں اور وفات مسیح ثابت کرنے کے لئے اس نے متعد د کتابیں لکھیں۔ جن میں توضیح المرام، فتح اسلام اور ازالہ اوہام مشہور ہیں۔ حالانکہ مرزا قادیانی امت مسلمہ کے اس اجتماعی عقیدہ پر صرف باون سال کی عمر تک قائم رہا۔ بلکہ اس عقیدہ پر قرآن اور حدیث سے دلائل پیش کرتا رہا اور اس کی اشاعت و تبلیغ بھی کرتارہا۔
اس پر بقول اس کے بارہ سال مسلسل وحی کا نزول بھی ہوتارہا ۔ لیکن مرزا قادیانی اپنے