قادیاں میں جب واقعہ ہائلہ محمود فرزندآں مکرم کی خبر سنی تھی تو بہت درد اور رنج و غم ہوا۔ لیکن وجہ اس کی کہ یہ عاجز بیمارتھا اور خط نہیں لکھ سکتاتھا۔ اس لئے عزا پرسی سے مجبور رہا۔ صدمہ وفات فرزندآں حقیقت میں ایک ایسا صدمہ ہے کہ شاید اس کے برابر دنیا میں اور کوئی صدمہ نہ ہو گا۔ خصوصاً بچوں کی ماؤں کے لئے تو سخت مصیبت ہوتی ہے۔ خدا وند تعالیٰ آپ کو صبر بخشے اور اس کا بدل صاحب عمر عطا کرے اور عزیز مرزا محمد بیگ کو عمر دراز بخشے کہ وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ جو چاہتا ہے کرتا ہے کوئی بات اس کے آگے انہونی نہیں۔ آپ کے دل میں گو اس عاجز کی نسبت کچھ غبار ہو۔ لیکن خداوند حلیم جانتا ہے کہ اس عاجز کا دل بکلی صاف ہے اور خدائے قادر مطلق سے آپ کے لئے خیر و برکت چاہتا ہوں۔
میں نہیں جانتا کہ میں کس طریق اور کن لفظوں میں بیان کروں تاکہ میرے دل کی محبت اور خلوص اور ہمدردی جو آپ کی نسبت ہے، آپ پر ظاہر۱؎ ہوجائے۔ مسلمانوں کے ہر ایک نزاع کا اخیری فیصلہ قسم پر ہوتا ہے۔ جب ایک مسلمان خدائے تعالیٰ کی قسم کھا جاتا ہے۔ تو دوسرا مسلمان اس کی نسبت فی الفور دل صاف کر لیتا ہے۔ سو ہمیں خداتعالیٰ قادر مطلق کی قسم ہے کہ میں اس بات میں بالکل سچا ہوں کہ مجھے خدا تعالیٰ کی طرف سے الہام ہوا تھا کہ آپ کی دختر کلان کا رشتہ اس عاجز سے ہوگا اور اگر دوسری جگہ ہوگا۔ تو خدا تعالیٰ کی تنبیہیں وارد ہوںگی اور آخر اسی جگہ۲؎ ہوگا کیونکہ آپ میرے عزیز اور پیارے تھے۔ اس لئے میں نے عین خیر خواہی سے آپ کو جتلایا کہ دوسری جگہ اس رشتے کا کرنا ہرگز مبارک۳؎ نہ ہوگا۔ میں نہایت ظالم طبع ہوتا جو آپ پر ظاہر نہ کرتا اور میں اب بھی عاجزی اور ادب سے آپ کی خدمت میں ملتمس ہوں کہ اس رشتہ سے آپ انحراف نہ فرماویں کہ یہ آپ کی لڑکی کے لئے نہایت درجہ موجب برکت ہوگا اور خدا تعالیٰ ان برکتوں کا دروازہ کھول دے گا۔ جو آپ کے خیال میں نہیں۔ کوئی غم اور فکر کی بات نہیں ہوگی۔ جب کہ یہ اس کا حکم ہے جس کے ہاتھ۴؎میں زمین اور آسمان کی کنجی ہے تو پھر کیوں اس میں خرابی ہوگی۔
۱؎ اصل مطلب تو چاپلوسی ہے۔ یہ ہے کہ لڑکی مجھ کو دے دو۔
۲؎ اگر بموجب الہام آخر مرزا قادیانی سے رشتہ ہونا تھا تو پھر بیہودہ کوشش کیوں ۔ واہ مرزا قادیانی۔
۳؎ سناجاتا ہے کہ وہ عورت صاحب مال اورصاحب اولاد بھی ہے۔ ہرگز مبارک نہ ہوگا بیہودہ بکواس تھا۔
۴؎ جس کے ہاتھ میں آسمان اور زمین کی کنجی ہے اگر مرزا قادیانی کی احمد بیگ کی لڑکی سے شادی ہو جانا اس کاحکم تھا تو پھر کیوں نہ ہوسکی؟