کی طرف سے سچ ہے تو کیوں شک کرتاہے۔ سبحان اﷲ عشق بری بلا ہے مرزا قادیانی کو ایسی محبت مرزا احمد بیگ کی لڑکی کے ساتھ شادی کرنے کی تھی۔ جس کو قریب موت بھی نہ بھولے۔ اب آگے تیسرا الہام بھی حسب ذیل نقل کرتاہوں۔
دیکھو (فیصلہ آسمانی آخری ص، خزائن ج۴ص۳۵۰)میں مرزا قادیانی تحریر کرتے ہیں :’’ اور تجھ سے پوچھتے ہیں کہ کیا یہ بات سچ ہے کہ اپنے رب کی قسم ہے کہ یہ سچ ہے اور تم اس بات کو وقوع میں آنے سے روک نہیں سکتے۔ ہم نے اس سے تیرا عقد نکاح باندھ دیا ہے۔ میری باتوں کو کوئی بدلا نہیں سکتا اور نشان دیکھ کر منہ پھیر لیں گے اورکہیں گے کہ یہ کوئی پکا فریب یا پکا جادو ہے۔‘‘
ف… مرزا قادیانی کے اس تیسری دفعہ کے الہام سے یہ امر بخوبی بقول مرزا قادیانی ظاہر ہے کہ خدا نے مرزا قادیانی سے کہا کہ مرزا احمد بیگ کی لڑکی کا نکاح میں نے تیرے ساتھ باندھ دیا ہے اور نیز یہ بھی خدا نے کہا ہے کہ تو لوگوں کو کہہ ’’مجھے اپنے رب کی قسم ہے کہ یہ بات سچ ہے کوئی اس بات کو وقوع میں آنے سے روک نہیں سکتا اور نہ کوئی خدا کی باتوں کو بدلا سکتا ہے۔ یعنی وہ تیرے پاس ضرور آوے گی۔‘‘ مگر افسوس صد افسوس اور حیف ہزار حیف مرزا قادیانی کے تین دفعہ کے ایسے بناوٹی الہاموں پر کہ ناحق تین دفعہ خدا صادق الوعد پر جھوٹ بولا۔ اس واسطے کہ مرزا احمد بیگ کی لڑکی کی شادی ایک اور شخص سے ہوگئی اور مرزا قادیانی کی وہ دلی مراد جس کو وہ قریب موت بھی نہیں بھولے تھے، نہ موت کے قابو آئے اور نہ مراد پوری ہوئی۱؎۔ ہاتھ دھوتے ہی مایوس رہ گئے۔ اب یہ امر فیصلہ طلب ہے کہ مرزا غلام احمد کے یہ تینوں الہام اس خدا کی طرف سے تھے۔ جو عالم الغیب اورصادق الوعد ہے یا بناوٹی تھے۔ اگر ہم اس بات کو مان بھی لیں کہ یہ الہام سچے خدا کی طرف سے تھے۔ تو معاذ اﷲ ہم کو پھر یہ کہنا پڑے گا کہ اس خدا نے جس نے مرزا قادیانی کو دو دفعہ یہ کہا کہ ’’تیری شادی ضرور مرزا احمد بیگ کی لڑکی سے ہوگی۔ میری باتوں کو کوئی بدلا نہیں سکتا۔‘‘
بلکہ مرزا قادیانی کو یہ بھی کہا تو شک مت کر جیسے ’’الحق من ربک فلاتکونن من الممترین‘‘ یعنی یہ بات تیرے رب کی طرف سے سچ ہے تو کیوں شک کرتاہے اور تیسرے الہام میں فرمایا کہ میں نے تیرا عقد نکاح اس سے باندھ دیاہے، ضرور تیرے پاس آوے گی۔ یہاں تک کہ تو کہہ دے مجھے اپنے رب کی قسم ہے یہ سچ ہے اور تم اس بات کو وقوع میں آنے سے روک نہیں سکتے۔ کیوں اپنے وعدے کو پورا نہ کیا۔
۱؎ نالے رن گئی، نالے عزت گئی۔ مرزاعشق تیں کی کھٹیا۔ ایسی پیش گوئی خدایا کسی کو نصیب نہ ہو جس سے ایسی حالت ہو۔