اے بھائیوطمع بری بلا ہے۔ جس نے مرزا قادیانی کو یسوع مسیح کا ایلچی۱؎ بنادیا۔ مگر جائے افسوس تو یہ امر ہے کہ مرزا قادیانی ایلچی بھی بنے تاہم بھی انعام سے محروم رہے۔ ہزار۲؎ افسوس ہے ایسے شخص کی حالت پر جس کی ایک زبان اور ہرار مختلف بیان ہوں۔ اﷲ تعالیٰ تمام اہل اسلام کو فتنہ زمانہ سے بچاوے۔ آمین ثم آمین!
اور(ازالہ اوہام ص۷۰۱، خزائن ج۳ص۴۷۸)میں تحریر کرتے ہیں:’’کہ جو کچھ اس عاجز کو رؤیا صالحہ اور مکاشفہ اور استجابت دعا اور الہام صحیحہ صادقہ سے حصہ وافر نبیوں کے قریب قریب دیا گیا ہے۔ وہ دوسروں کو تمام حال کے مسلمانوں میں سے ہرگز نہیں دیاگیا۔‘‘
ف… یہ دعویٰ بھی فخر اورجھوٹ ہے اور میں اہل انصاف کی خدمت میں مرزا قادیانی کی تحریر ذیل سے ایسے بیجا فخر اور جھوٹ صریح کوثابت کر کے دکھا دیتاہوں۔ غور سے پڑھیں اور سوچ کریں۔
دیکھو(ازالہ اوہام ص۳۲، خزائن ج۳ص۱۱۹)میں مرزا قادیانی تحریر کرتے ہیں:’’عنقریب وہ زمانہ آنے والا ہے کہ تم نظر اٹھا کر دیکھو گے کہ کوئی ہندوان پڑھ دکھائی دے۔ مگر لاکھوں میںسے ایک ہندو بھی تمہیں دکھائی نہیں دے گا۔ سو تم ان کی جوشوں سے گھبراکر ناامید مت ہو۔ کیونکہ وہ اندر ہی اندر اسلام کے قبول کرنے کے لئے تیاری کر رہے ہیں اور اسلام کی ڈیوڑھی کے قریب آپہنچے ہیں۔‘‘
ف… مرزا قادیانی نے ۱۳۰۸ ھ میں یہ لکھاتھا کہ عنقریب تمام ہندو مسلمان ہو جاویں گے اور ایک ہندو بھی دکھائی نہیں دے گا۔کیونکہ اسلام کے قبول کرنے کے لئے اسلام کی ڈیوڑھی کے قریب آ پہنچے ہیں۔ مگر مجھے بڑا تعجب آتا ہے کہ اس بات کو عرصہ قریباً گیارہ سا ل کا گزر چکا ہے اور بقو ل مرزا قادیانی بے چارے ہندو اسلام کی ڈیوڑھی پر اسلام کے قبول کرنے کے لئے کھڑے ہیں۔ لیکن مرزا قادیانی ان میں سے فیصدی پانچ کوبھی مسلمان نہیں کرتے چاہئے کہ ضرور کریں
۱؎ یہاں مرزا قادیانی اس یسوع کے ایلچی ہونے پر فخر کرتا ہے۔ جس کو وہ خود ہی چور وغیرہ لکھ چکا ہے۔ افسوس ایسی سمجھ پر
۲؎ مرزا قادیانی کی ایک زبان اور دو بیان۔ دیکھو رسالہ (دافع البلاء ص۱۳، خزائن ج۱۸ ص۲۳۳) میں تحریر کرتے ہیں :’’اے عیسائی مشنریو اب ربنا المسیح مت کہو اور دیکھو کہ تم میں ایک ہے جو اس مسیح سے بڑھ کر ہے۔‘‘
ف… کجا ایلچی بننا اور کجا افضلیت کا دعویٰ، واہ مرزا قادیانی، عجیب قسم کافخر ہے۔