ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
مولانا جامی کی تقریر کی تصویب فرمائی تو یہ کیا عرض کرتے ہیں حضور ذرا سوچ کر فرمائیے حضورؐ نے فرمایا تم تو مجنون ہو بس صبح کو اٹھے تو مجنون تھے مگر مجنون بھی کس کے حضور کے ـ ما اگر قلاش و گر دیوانہ ایم مست آن ساقی و آن پیمانہ ایم اسی سلسلہ میں فرمایا مولانا شہیدؒ کی اس زمانہ میں شہرت تھی ذہانت کی بھی اور علم کی بھی ـ مولانا سالار بخش صاحب نے فرمایا کہ میرے سامنے آئیں تو ایک منٹ میں بند کر دوں ـ اتفاق سے مولانا کا تشریف لانا ہو گیا ـ ملنے آئے تو گھر میں چھپ گئے ـ جب تشریف لے گئے تو لوگوں نے کہا مولانا آپ گھر میں کیوں چھپ گئے تھے فرمایا ذہین لڑکا ہے میرا علم اڑا لیتا تو دنیا کو تنگ کر دیتا ـ ایضا 155 ـ اسی سلسلہ میں فرمایا سہارنپور میں ایک عالم تھے ـ مولانا سعادت علی صاحب وہ ان مولوی صاحب سے ملنے آئے تو نام پوچھا انہوں نے عرض کیا سعادت علی فرمایا کون سا کام کیا ہے سعادت کا ـ انہوں نے مزاح میں عرض کیا حضرت ! ایک بیوہ کا تو نکاح پڑھ کر آ رہا ہوں فرمایا ہاں تو واقعی سعادت ہے ـ ایضا 156 ـ اسی سلسلہ میں فرمایا نماز میں جو قرآن شریف پڑھتے تو ٹکڑے ٹکڑے کر کے پڑھتے تھے ـ ایک دن تھانہ بھون میں اسی طرح پڑھ رہے تھے چند لڑکے ہنس کے نیت توڑ کے بھاگ گئے ـ سلام پھیر کر فرمایا یہ کون تھے حرامی تکتے لاؤ ان کو پکڑ کر ـ لوگوں نے یہ سمجھ کر کہ نہ معلوم کیا کریں ـ عرض کیا کہ وہ تو جلال آباد کے تھے ـ اور وہاں چلے گئے ـ فرمایا اچھا مجھ کو وہاں لے چلو ـ لوگوں نے عرض کیا حضرت انہوں نے توبہ کر لی ہے فرمایا اچھا ـ ایضا 157 ـ اسی سلسلہ میں ایک عالم جو سہارنپور میں سرشتہ دار تھے ملنے آئے پوچھا کون ہو عرض کیا