ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
مثال میں سمجھئے ـ ایک بھنگی عطر فروشوں کے بازار میں بے ہوش ہو کر گر پڑا ـ وہ لوگ اپنی عادت کے موافق اسکو عطر سونگھانے لگے لیکن وہ ہوش میں نہیں آیا ـ اتفاقا ایک دوسرے بھنگی کا ادھر گزر ہوا اس نے کتے کا پاخانہ سونگھایا اور وہ فورا ہوش میں آ گیا ـ اب اگر کوئی شخص اس بھنگی کے ہوش میں آنے کی تدبیر کو علی الاطلاق مفید سمجھ لے اور عطر سونگھانے کے طریقہ کو غیر مفید سمجھ کر چھوڑ دے ـ پھر اسی بھنگی کے نسخہ کو کسی نفیس مزاج لطیف طبع انسان پر استعمال کرے تو نتیجہ یقینا نا کامی کا شکل میں ظاہر ہو گا وہ ہوش میں تو کیا آئے گا اور اس کی بے ہوشی و امراض دماغی میں اضافہ ہو گا ـ یہ تو عمدہ اور بیش بہالخلخوں ہی کے سونگھانے سے ہوش میں آئے گا ـ بس ایسے ہی مسلمان کفار کے طریقوں سے راہ ترقی پرگامزن نہ ہو سکیں گے ـ مسلمانوں کی ترقی اور فلاں کا راز اعمال صالحہ اور احکام شرعیہ پر عمل کرنے میں مضمر ہے ـ لہذا اس پر مدار و مت کیجئے اور رحمت خدا وندی سے ثمرات و نتائج کے امید وار رہئے ـ انگریزوں سے نفرت مگر انگریزیت سے محبت 123 ـ فرمایا تعجب ہے کہ جو لوگ اس کے دعوے دار ہیں کہ ہم ہندوستان سے انگریزوں کو نکالنا چاہتے ہیں وہ خود انگریزیت کی حد درجہ حمایت کرتے ہیں انگریزی فیشن ، انگریزی تہذیب ، انگریزی تمدن پر لٹے ہوئے ہیں اور کانگریس تو باوجود اسی دعوے کے انگریزوں کو نکالنا ہی نہیں چاہتی اور در حقیقت ان کی عافیت ہے بھی اسی میں کہ انگریز ہندوستان میں رہیں ورنہ ہندو امن و اطمینان سے ہرگز حکومت نہیں کر سکتے ـ ہر وقت ایک ہلچل اور ہڑبونگ مچی رہے گی ـ اس لئے ہندو انگریزوں کے زیر سایہ اپنی قوم کو پروان چڑھانا چاپتے ہیں ـ کاش مسلمان بھی ان امور پر نظر غائر ڈالیں اور مآل اندیشی سے کام لے کر صحیح طریق پر چلنے لگیں ـ تکلف سے گرانی ہوتی ہے 124 ـ مولانا جمیل احمد صاحب کے نام جناب مولانا شبیر علی صاحب مدیر النور کا خط آیا کہ حضرت لکھنؤ سے تھانہ بھون کس تاریخ کو روانہ ہوں گے اطلاع دیجئے تاکہ میں مقرر تاریخ سے