ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
ایضا 115 ـ فرمایا ایک فوجی آئے مگر موجی اور کچھ ہدیہ دینا چاہا جو قاعدہ کے خلاف تھا ـ بہت سی مختلف چیزیں تھیں ـ میں نے نرمی کے ساتھ واپس کر دیں ـ انہوں نے اصرار کیا تو میں نے کہا کوئی خدا نخواستہ تم سے ضد تو نہیں ہے میرے معمول کے خلاف ہے کہنے لگے نہیں یہ تو آپ کو لینا ہی پڑے گا میں نے کہا تو کیا میں اپنا قاعدہ بدل دوں بولے یہ تو لینا ہی پڑے گا ـ میں بہت ہی آرزو کر کے لایا ہوں میں نے کہا دیکھئے اب مجھے غصہ آ چلا ہے انہوں نے پھر وہی مرغی کی ایک ٹانک گائی میں نے پھر انکو ایک ڈانٹ بتلائی اپنا ہدیہ لے کر بھاگے اور مسجد میں جا کر پناہ لی ـ میں نے دل میں کہا کہ بیچارے کس خیال سے آئے ہوں گے مگر سب حساب غلط ہو گیا ـ بقول شاعر ؎ چوں می بینم کسے کز کوئے تو دلشاد می آید فریبے کز تو اول خوردہ بودم یاد می آید لوگ اول اول تو خوش خوش آتے ہیں پھر ڈانٹ پڑ جاتی ہے تو ناراض ہو کر چلے جاتے ہیں یہ کیا ہے کبھی کچھ کبھی کچھ ـ حیلئہ مغفرت 116 ـ فرمایا ایک حکایت یاد آئی یحی بن اکثمؒ بخاریؒ کے استاد ہیں بڑے محدث ہیں جب ان کا انتقال ہو گیا تو کسی نے خواب میں دیکھا تو پوچھا کہ حق تعالی نے آپ کے ساتھ کیا معاملہ فرمایا ـ فرمایا بڑی لتاڑ پڑی کہ " یا شیخ السوء انت فعلت کذا انت فعلت کذا ،، میں خاموش تھا ـ ارشاد ہوا جواب دو ـ میں نے عرض کیا کہ کیا جواب دوں میں تو ایک سوچ میں پڑ گیا ـ ارشاد ہوا کیا سوچ ہے میں ے عرض کیا " حلاثنا فلان عن فلان عن فلان الی اخر السند قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان اللہ یستحی من ذی الشبیۃ المسلم ،، اور یہاں کچھ اور رنگ دیکھ رہا ہوں تو شبہ پڑ گیا کہ یہ حدیث صحیح ہے یا نہیں ـ فرمایا حدیث بھی صحیح ہے اور راوی بھی سب ثقہ ہیں جاؤ آج کوئی علم و عمل تمہارے کام نہیں آیا صرف تمہارے بڑھاپے کی وجہ سے بخشے دیتے ہیں ـ دیکھئے ارادہ تو پہلے ہی سے مغفرت کا تھا مگر ان کو دکھایا تاکہ نعمت کی قدر