ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
حصہ پنجم (1) مقتدی ہونے کی حالت میں اگر درود شریف بلا قصد قلب سے جاری ہو جائے تو کچھ حرج نہیں مگر زبان کو حرکت نہ ہو ـ ص 80 (2) عادات شیخ کا اتباع اس لئے کہ وہ باعث زیادہ محبت ہے نافع ہے ـ ص 81 (3) اتباع شیخ میں اس قدر انہماک نہ ہونا چاہئے کہ اور ضروریات میں خلل پیدا ہو ـ ایضا (4) خواب کی تعبیر اگر صاف نہ معلوم ہو تو جواب دیدے تکلیف نہ کرے ـ (5) خواب کے جذبات بیداری سے علیحدہ ہوتے ہیں ـ ص 84 (6) بوقت ذکر کانپنا آواز کا چڑھنا دماغ کا بیخود ہونا اگر ضعف نہ ہو تو یہ سلطان الاذکار کا اثر ہے ـ ایضا (7) عندالذکر اگر ذات حق تعالی کا تصور قائم ہو اور صفات و اسماء سے ذہول ہو جائے تو یہ تجلی ذاتی ہو گی ـ ایضا (8) حالت مرض کی بیکاری صحت کے مجاہدہ سے کم نافع نہیں ہے ـ ص 85 (9) غیبت سلوک کے متوسط احوال سے ہے جو محمود ہے مگر مقصود نہیں ہے ـ ایضا (10) جن کی قوت عقلیہ غالب ہوتی ہے اس کو یکسوئی کم میسر ہوتی ہے اور اسی پر انوار والوں کے مکشوف ہونے کا مدار ہے ـ ص 85 (11) کبھی صاحب حال پر انکار میں عجلت نہ کرے احتمال ہے کہ ایسا عذر ہو کہ جس کا علم تم کو نہ ہو ـ ص 89 (12) اگر معاصی سے احتیاط کی توفیق میسر ہو تو کسی حال کی فکر نہ کرے ـ ص 90 (13) اگر غصہ سے کوئی دینی یا دنیوی فساد برپا نہ ہو تو علاج کی ضرورت نہیں بلکہ نافع ہے ـ ص 92 (14) ذکر میں تحسین حروف و تجویذ کا اہتمام توجہ و یکسوئی کو مانع ہے اور یہی مدار ذکر ہے ـ ایضا (15) عبدیت و تذلیل جو نبوت کا خاص مذاق ہے شورش و دیوانگی سے افضل ہے ـ ص 93 (16) مال کے قبائح کا تصور کرنا اور اس انہماک سے جو معصیت کا سبب ہو جائے بچنا مال کی طمع کا علاج ہے ـ ایضا (17) اپنے تمام امور کو خدا وند تعالی کے سپرد کرنا اور جنت کی تمنا اور دوزخ سے پناہ مانگنا عین سنت ہے ـ ص 94