ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
میں نے فورا لکھ دیا کہ لوگ اس قسم کے مضمون پسند نہیں کرتے ہیں لہذا میری رائے ہے کہ اس مضمون کو بند کر دیا جائے وہ ارکان بخوشی اس پر راضی ہو گئے ـ دیکھئے میرا وہم صحیح نکلا ـ لوگ کہا کرتے ہیں کہ تو بڑا وہمی ہے مگر میں کیا کروں جب سارے اوہام واقعات ثابت ہوتے ہیں ـ اور جس شخص کے متعلق جو رائے قائم کرتا ہوں اکثر بعد تجربہ وہ اس کے مطابق ثابت ہوتا ہے ـ علم کی ضرورت 56 ـ فرمایا بہت سے ضروری اور مفید کتابوں کے مسودے مدرسہ خانقاہ امدادیہ تھانہ بھون میں رکھے ہوئے ہیں مگر میں نے آج تک کبھی کسی شخص کو خاص خطاب کر کے تحریک نہیں کی کی فلاں کتاب چھاپ لو یا چھپوا لو ـ حالانکہ مخلص دوستوں میں ایسے باوسعت لوگوں کی کمی نہیں ہے جو برضا و رغبت بہتر طور پر اس کام کو انجام دے سکتے ہیں مگر مجھ کو شرم آتی ہے ـ نیز اس میں علم اور کتاب کی بھی اہانت ہے ـ اسکا یہ مطلب ہو گا کہ علم اور کتاب ان کے محتاج ہیں حالانکہ واقعہ اسکے برعکس ہے ـ ہاں اگر کوئی از خود درخواست کرے کہ فلاں مسودہ مجھے دیدیجئے میں شائع کروں گا تو خاص شرائط کے ساتھ دیدیا جاتا ہے یا یہ کہے کہ میری رقم سے فلاں کتاب شائع کر دی جائے تو اسکا انتظام بھی ہو سکتا ہے ـ میرے یہاں کتابوں کی تجارت نہیں ہوتی 57 ـ فرمایا معاملات سے میری اس قدر یکسوئی پر بھی لوگوں کو شبہ ہے کہ میں در پر وہ تجارت کرتا ہوں ـ چنانچہ اسی خیال پر کتابوں کی فرمائش بھی میرے نام آ جاتی ہے ـ میں لکھ دیتا ہوں کہ میں تجارت نہیں کرتا ہوں خیر یہ لوگ تو بیچارے اجنبی اور دور کے رہنے والے ہیں جن کو میرے معمولات اور حالات کا پورا پورا علم نہیں ـ تعجب تو اس سے ہے کہ ایک خان صاحب جو مدرسہ امداد العلوم تھانہ بھون کی ایک دوکان میں کرایہ پر بیٹھتے تھے ـ ہر وقت آمد و رفت رہتی تھی مدرسہ ہی کی مسجد میں پنجوقتہ نماز بھی پڑھتے تھے مجھ سے اچھے خاصے تعلقات تھے محنت کرتے تھے جو چیز موسم کے مناسب تجارت کے لئے تیار کرتے تھے مجھے ہدیہ دیتے تھے ـ بہر حال ان کو میرے حالات کا