ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
حصہ چہارم (1) اختلاف طبائع سے ثمرات کا اختلاف ہوتا ہے ـ ص 31 (2) اگر کسی حسین کی طرف میلان ہو تو یہ تصور کرنا چاہئے کہ حقیقی جمیل حق سبحانہ ، ہے دوسری طرف نظر نہ کرنا چاہئے ـ ص 32 (3) مداومت عمل پسندیدہ ہے اگرچہ کم ہو ـ ایضا (4) مقام ہیبت میں سالک اپنے تمام افعال کو کفریہ خیال کرتا ہے اس مشاہدہ سے خود پسندی کی اصلاح و مشاہدہ قدرت اور اپنے عجز کا معائنہ ہوتا ہے تفصیل کے لئے اس کے بعد کا خط ص 58 ملاحظہ ہو ـ ص 34 (5) ذہول و نسیان میں بھی بعض حکمتیں ہوتی ہیں ـ مثلا تجرد الی اللہ و انقطاع ما سوی اللہ ـ (6) شیخ کی صحبت و زیارت سے سکون ہونا علامت مناسبت و مفتاح سعادت ہے ـ ص 35 (7) جس پر غصہ ہوا اس سے دور ہو جانا اور اعوذ با للہ پڑھنا اپنی خطاؤں اور غضب خدا وندی کو یاد کرنا غصہ کا علاج ہے ـ ص 36 (7) نوافل کا مکان میں ادا کرنا بہتر ہے مگر سکون و جمعیت اگر مسجد میں ہو تو گھر سے افضل ہے ـ ص 37 (9) بعض طبائع کے لحاظ سے کسی کام کا پابندی سے نہ کرنا بھی اثر و برکت کے لحاظ سے دوام کے حکم میں ہے ـ (10) جس شخص کو خدا کے ساتھ توکل و یقین کی دولت نصیب ہو جائے اس کو کبھی پریشانی نہیں ہوتی ـ ص 39 (11) قرض کا بار اٹھا کر شیخ کی صحبت میں رہنا فائدہ کو کم کرنا ہے ـ ص 40 (12) مبتدی کو اپنے ہم مشرب منتہی سے تنہائی میں ملاقات کرنا چاہئے مجمع سے اٹھ جانا چاہئے ـ ایضا (13) اپنی قبر کو دیکھنا فنا کی بشارت ہے ـ ص 42 (14) اصلاح نفس کا نسخہ شافیہ اگر نمازیں ہوں یا روزے ہوں ادا کرے توبہ کرنا بد نظری سے احتیاط ، مراقبہ موت ، تبلیغ دین کا مطالعہ ، حقوق العباد سے بری الذمہ ہونا ، بلا ضرورت تعلقات کی کمی ، مواعظ کا مطالعہ ، اوقات فرصت میں شیخ سے ملنا ـ ص 43 (15) اگر تعلیم میں حرج ہو تو طالب العلم کے لئے نوافل غیر مناسب ہیں ـ ص 44