ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
لعن طعن سے ناگواری نہی ہوتی 64 ـ فرمایا جب مجھ کو کوئی برا بھلا کہتا ہے ـ لعن طعن کرتا ہے تو میں ناراض نہیں ہوتا بلکہ کہا کرتا ہوں کہ میری دنیا کی ساری عمر مفت خوری میں بسر ہوئی چنانچہ زمانہ تعلیم تک بلکہ بعد تک بھی والد صاحبؒ کفیل تھے اسکے بعد دوستوں کے تحفوں اور ہدیوں سے کام چلا امید ہے کہ اسی طرح جنت بھی مفت ہی مل جائیگی ـ کیونکہ مجھ سے تو اعمال صالحہ ہوتے ہی نہیں ـ انشاء اللہ تعالی دوسروں کی نیک کمائی دخول جنت کا سبب ہو جائے گی ـ جو لوگ سب و شتم کرتے ہیں ـ غیبت و بہتان طرازی سے کام لیتے ہیں ـ وہ فی الحقیقۃ مجھ کو حسنات اور نیکیاں دیتے ہیں سو ناراضی کی کیا وجہ کانگریش اور مسلم لیگ 65 ـ ایک تذکرہ پر فرمایا ـ میں نے جو اعلان شائع کیا ہے اسمیں مسلم لیگ کی حمایت کی ہے ـ مگر صاف طور پر لکھ دیا ہے کہ کانگریش اور مسلم لیگ دونوں جماعتیں قابل اصلاح بلکہ واجب الاصلاح ہیں ہاں مسلم لیگ نسبتا کانگریش سے اچھی ہے ـ اور بہت اچھی ہے ـ لہذا اس میں اصلاح اور درستی کی نیت سے شرک ہونا چاہئے ـ میں کانگریس کو اندھے کے مشابہ سمجھتا ہوں اور مسلم لیگ کو کانے کی مشابہ اور ظاہر ہے کہ اندھے پر کانے کو ترجیح ہو گی مثلا اگر کسی کو نوکر رکھنے کی ضرورت ہو اور اتفاقا دو نوکر ملیں ایک اندھا ایک کانا ـ اب فرمائیے وہ کس کو نوکر رکھے گا اندھے کو یا کانے کو یقینا کانے ہی کو ملازم رکھے گا بس اسی بناء پر میں مسلم لیگ کا حامی ہوں ـ شرعیات میں لیڈروں کو دخل نہیں دینا چاہئے 66 ـ جس زمانہ میں کانگریش مسلم لیگ سے مفاہمت کی گفتگو ہو رہی تھی ـ میں نے ایک خط مسلم لیگ کے صدر مسٹر محمد جناح کو اس مضمون کا لکھا تھا کہ مفاہمت میں چونکہ مسلمانوں کے اموردینیہ کی حفاظت اہم اور بہت ضروری ہے ـ اسلئے شرعیات میں آپ اپنی رائے کا بالکل دخل نہ دیں ـ بلکہ علماء محققین سے پوچھ کر عمل فرمائیں ـ انہوں نے نہایت شرافت و تہذیب سے جواب لکھا اور طمینان دلایا کہ اسی ہدایت کے مطابق عمل کیا جائے گا ـ