ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
میں نے لکھ دیا کہ شوق سے آئیے ـ آپ اگر ظاہری امراض میں مبتلا ہیں تو میں باطنی امراض میں گرفتار ہوں ـ ایک مریض کی دوسرے مریض سے ملاقات میں کیا حرج ہے مگر اسکے ساتھ یہ بھی لکھا تھا کہ خانقاہ میں ٹھہرانے کی اجازت نہ ہو گی ـ دوسری جگہ مناسب انتظام کر دیا جائے گا تاکہ نہ آپ کو خانقاہ والوں سے اذیت ہو اور نہ ان کو آپ کی حالت سے وحشت لیکن وہ جب آئے تو بالکل ملا بن کر آ ئے ـ رعایت 42 ـ فرمایا جو لوگ محض ملاقات کے لئے آ تے ہیں ان سے خشونت پرتنا نافع نہیں ـ البتہ اگر کوئی شخص مرید ہو یا زیر تربیت ہو تو اس پر بقدر ضرورت سختی بھی کرنا نافع ہے ـ مسلمانوں کا محب 43 ـ فرمایا آج کل میں اس کو دیکھا کرتا ہوں کہ صحیح طور پر مسلمانوں کی سچی محبت و حمایت کرنے والا کون ہے مجھے ایسے شخص سے محبت ہو جاتی ہے ـ حسن پسندی 44 ـ فرمایا لوگ کہا کرتے ہیں کہ حضرت مرزا مظہر جان جاناںؒ حسن پرست تھے ـ مگر میں کہتا ہوں کہ یہ غلط ہے ـ پرستش تو معبود برحق کی ہوتی ہے ـ مرزا صاحب صرف خدا پرست تھے ـ ہاں حسن پسند تھے یعنی لطافت مزاج و نظافت احساس کی وجہ سے ہر شے کو حسین و جمیل اور صاف ستھرا دیکھنا چاہتے تھے ـ کسی آدمی کسی سن کسی چیز کی تخصیص نہ تھی ـ (تذکرہ آب حیات میں آزاد مرزا صاحب کے جو حالات لکھے وہ قابل اعتبار نہیں ـ مرزا صاحب شیخ المشائخ ہیں 12 اسعد ) مرزا صاحب میں یہ لطافت بچپن ہی سے تھی ـ چنانچہ خوبصورت اور صاف لباس والے کی گود میں فورا چلے جاتے تھے اور بد صورت میلے کچیلے کی گود میں ہرگز نہ جاتے تھے ـ